ایران

خلیج فارس کے علاقے میں امریکی موجودگی مسائل کی جڑ

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر جنرل علی فدوی نے خلیج فارس کے علاقے میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کو مسائل کی جڑ قرار دیا ہے اور آبنائے ہرمز کی سکیورٹی کے لیے ایران کی توانائی پر زور دیا ہے-
موصولہ رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر جنرل علی فدوی نے کہا ہے کہ علاقے میں امریکیوں کی آمد نے اس دعوے کے باوجود کہ وہ امن و استحکام کے لیے علاقے میں آئے ہیں، بحری جہازوں کو لاحق خطرات میں اضافہ کر دیا ہے- انھوں نے کہا کہ امریکی ایسی پوزیشن میں نہیں ہیں جو انھیں اس بات کی اجازت دے کہ وہ خلیج فارس کے علاقے کی سکیورٹی کے لیے خطرہ بن سکیں- ان کا کہنا تھا کہ وہ ہم سے زیادہ اس بات کے خواہش مند ہیں کہ جھڑپ نہ ہو اس لیے کہ حالات انھیں اس کی اجازت نہیں دیتے- جنرل علی فدوی نے مزید کہا کہ سپاہ پاسداران کی علاقے پر چوبیس گھنٹے نظر ہے اور امریکیوں سے ہمارا فاصلہ جب وہ آبنائے ہرمز سے گزرنا چاہتے ہیں، صرف چند سو میٹر ہوتا ہے- انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ آبنائے ہرمز میں ہمارے اور امریکیوں کے درمیان رابطہ بین الاقوامی اصول و قوانین کے دائرے میں ہے- سپاہ کی بحریہ کے کمانڈر نے خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں ایرانی بحریہ کے اقتدار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس اتنی طاقت ہے کہ ہم آبنائے ہرمز کو تمام ملکوں کے استفادہ کے لیے کھلا رکھ سکتے ہیں- انھوں نے اسی طرح خبردار کیا کہ امریکیوں کی مداخلت آبنائے ہرمز کے بند ہونے کا باعث بن سکتی ہے- ہمارے کاندھوں پر یہ شرعی ذمہ داری ہے کہ توانائی (تیل اور گیس) آبنائے ہرمز سے گزرے تاکہ دنیا کو نقصان نہ ہو- انھوں نے علاقے میں حالیہ فوجی مشقوں اور ان میں استعمال کیے گئے ہتھیاروں کے بارے میں کہا کہ ہم نے ان فوجی مشقوں میں جو ہتھیار استعمال کیے ہیں وہ انتہائی اسٹریٹجک ہیں کہ امریکی جن کی طاقت اور افادیت کا اندازہ نہیں لگا سکتے-

متعلقہ مضامین

Back to top button