تکفیریت کے خلاف انٹیلیجنس سسٹم بنایا جائے.علامہ ناصر عباس جعفری
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پاکستان کے اہل سنت اور شیعہ افراد کو چاہئے کہ وہ تکفیریت کے خلاف ایک مظبوط انٹیلی جنس سسٹم بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغربی طاقتوں نے جہان اسلام کی مرکزی قیادت وہابیت کے سپرد کر دی، وہابیت نے تیل کے پیسیوں سے پوری دنیا میں مساجد و مراکز بنائے اور اہل سنت کو تسخیر کرنے کی کوشش کی، لیکن اہل سنت نے عبدالوہاب نجدی کو قبول نہ کیا، فلسطین بھی ہم سے دائیں بازو کی طاقتوں امریکہ و اسرائیل، اور مسلم امہ کے خائن حکمرانوں کے ذریعہ چھین لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران دونوں سپر طاقتوں امریکہ و روس کے خلاف تھا، یہ پہلا انقلاب تھا جو ان کی مرضی کے خلاف برپا ہوا، لاشرقیہ لاغربیہ کا نعرہ لیکر یہ انقلاب امید کی کرن ثابت ہوا، انقلاب نے مسلم امہ کے اتحاد کی بات کی، کھوکھلے رہبران کو بے نقاب کیا۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ و سنی نے سیاسی جدوجہد نہیں کی جس کی وجہ سے دیوبندیت ہی سیاست میں رہی۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ تکفیری اس وقت پاکستان میں پانچ ونگز کے ذریعہ کام کر رہے ہیں، جن میں تبلیغی، فلاحی، سیاسی، نظامی اور عسکری شامل ہیں، ہر ونگ اپنا اپنا کام کر رہا ہے، جب تک سلفیت کمزور نہیں ہو گی امن قائم نہیں ہو سکتا، تکفیریوں کا مقابلہ دین، وطن اور انسانیت کا دفاع ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی مل کر انٹیلی جنس نیٹ ورک بنائیں، دہشت گردوں کی نقل حرکت پر نظر رکھیں، گلی گلی کوچے کوچے میں رہنے والے شیعہ سنی دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس نیٹ ورک بنائیں، آپ نے میڈیا وار لڑنی ہے، جنگیں ہمیشہ میدانوں میں لڑی جاتی ہیں، آپ کا کردار اس جنگ میں بہت اہم ہے، ہمارے پاس جیت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔