داعش کےہاتھوں ساڑھے چار سو عراقی ترکمن یرغمال
دہشت گردگروہ داعش نے عراق کےمختلف علاقوں سےچار سو زائد عراق کےترکمن باشندوں کو یرغمال بنالیا ہے
سحر عالمی نیٹ ورک نے خبردی ہے کہ عراق کی ترکمن سالویشن فاؤنڈیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے عراق کے مختلف علاقوں سے ساڑھےچار سو ترکمن باشندوں کو یرغمال بنا لیا ہے- ترکمن قبائل سے متعلق انسانی حقوق کے اس ادارے کے اعلان کے مطابق داعش نے تقریبا ساڑھےچار سو ترکمن مسلمانوں کو یرغمال بنایا ہے جن میں پچاس بچے اور ستر خواتین بھی شامل ہيں۔ ترکمن سالویشن فاؤنڈیشن کے سربراہ علی اکرم البیاتی نے کہا کہ داعش کے عناصر نے ان افراد کو عراق کے شمالی صوبوں کرکوک، نینوا اور صلاح الدین اور مشرقی صوبے دیالہ میں یرغمال بنایا ہے- ترکمن باشندوں کے حقوق کے ترجمان ادارے کے سربراہ البیاتی نے عراق کی حکومت، پارلیمنٹ نیز بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ یرغمال بنائے گئے عراقی ترکمن باشندوں کی رہائی کے لئے کوشش کریں۔ در ایں اثنا ایک عراقی ترکمن سیاستداں نے کہا ہےترکمن قبائل کے تقریبا دس ہزارنوجوان داعش سے مقابلے کے لئے عراق کی عوامی رضاکار فورس میں شامل ہوگئے ہیں ۔ "طورہان المفتی” نے کہا ہے کہ سات ہزار ترکمن باشندے شمالی نینوا کے صوبے "تلعفر” سے، دو ہزار سے زائد صوبہ صلاح الدین کے شہر "طوز خورماتو” سے اور سیکڑوں افراد صوبہ کرکوک کے دیہی علاقوں سے، عوامی رضاکارفورس میں شامل ہوئے ہیں۔ واضح رہےکہ عراقی فوج نے عوامی رضا کار فورس اور کرد پیشمرگہ ملیشیا کی مدد سے گذشتہ سال اگست میں ترکمن آبادی والے شہرآمرلی کو دہشت گردوں کےمحاصر سے آزاد کرایا تھا ۔ اس شہر کے باشندے گذشتہ سال جون کے مہینے سے داعش کے محاصرے میں تھے۔