پاکستان

پشاور میں طالبان کی دھمکیاں ، تاجر کاروبار باہر منتقل کرنےلگے

پشاور میں کالعدم تحریک طالبان اور کالعدم لشکر اسلام کے جنگی اخراجات کیلئے تاجروں اور صنعت کاروں سے کروڑوںروپے کا بھتہ طلب کرنے اور ان کو خطرناک نتائج بھگتنے کی مسلسل دھمکیاں دینے سے صورتحال انتہائی تشویشناک رخ اختیارکرگئی ہے جبکہ متعدد صنعتکار اور تاجر اپنا کاروبار بند کرکے خیبر پختونخوا سے پنجاب ٗ اسلام آباد اور بیرون ملک منتقل ہوگئے ۔ انڈسٹریل سٹیٹ حیات آباد پشاور کے صنعتکار اور فیکٹری کے مالک ملک عزیز اللہ خان سے کالعدم تحریک طالبان کے جنگی اخراجات کے لئےمبینہ طور پر کروڑوں روپے بھتہ مانگنے اوراسے دھمکیاں دینے کے بعد صنعتکار ملک عزیز اللہ خان اپنی فیکٹری فروخت کرکے بیرون ملک منتقل ہوگئے ۔ حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ میں پنجاب کے صنعتکار سے 30 کروڑ روپے بھتہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا جبکہ بھتہ کی ادائیگی نہ کرنے پر اس کی فیکٹری میں بم دھماکہ کروانے کے بعد پنجاب کے صنعتکار فیکٹری بند کرکے پشاور سے پنجاب منتقل ہوگئے ۔حیات آباد میں رہائش پذیر ٹرانسپورٹر شاہد سے ایک کروڑ روپے کا بھتہ طلب کیا گیا جبکہ بھتہ کی ادائیگی نہ کرنے پر اس کے مکان کے گیٹ کے ساتھ دھماکہ کیاگیا جس کے بعد ٹرانسپورٹر شاہد پشاور میں کاروبار بند کرکے صوبے سے باہر منتقل ہوگئے ۔ پشاور میں امپورٹ و ایکسپورٹ کاکاروبار کرنے والے تاجر بہرام خان سے تین کروڑ روپے بھتہ مانگا گیا بھتہ کی ادائیگی نہ کرنے پر اس کے مکان کے گیٹ کے سامنے بم رکھا گیا جس کے بعد وہ پشاور میں اپنا کاروبار بند کرکے اسلام آباد منتقل ہوگئے ۔ پشاور کینٹ کے تاجر طارق علی شاہ سے 30 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا گیا ۔ پشاور میں تاجروں اورصنعتکاروں کے علاوہ ڈاکٹروں سے بھی بھتہ طلب کیا جارہاہے اور ڈاکٹروں کو دھمکیاں د ی جارہی ہیں جس کی وجہ سے متعدد ڈاکٹر پشاور سے بیرون ملک یاا سلام آباد منتقل ہوچکے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button