لبنان

اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں مزید شجاع مجاہدین کا ہدیہ عطا کیا جنہوں نے اس کی راہ میں اپنی جان دی

قنیطرہ میں شہید ہونے والے ایرانی اور لبنانی شہدا کے خون نے یہ اعلان کردیا کیا نامیدی اور شکستوں کا زمانہ گذرچکا ہے اور فتح و کامیابی کا زمانہ شروع ہوچکا ہے ۔سید مقاومت
ہم محازوں کے فرنٹ میں ہی نظر آینگے دنیا ہمیں اور اس چیز پر کہ جس کے بارے ہمیں یقین ہے روکاوٹ نہیں ڈال سکتی
تمام مسائل مین ہمیں کہیں کوئی عرب لیگ نام کی چیز نظر نہیں آتی درحقیقت اس نام کی کوئی شے ہے ہی نہیں
غزہ پر جب آگ برس رہی تھی تو اس دوران بھی ہمیں کہیں کوئی عرب لیگ نام کی چیز نظر نہیں آئی اور نہ ہی کوئی عرب کاز نام کی شے دیکھائی دی
دن دھاڑے دو اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے ہمارے جوانوں کو نشانہ بنایا
کہا جاتا ہے کہ اس حملے بارے میں اسرائیلی وزارت جنگ میں فیصلہ ہوا یہ بھی کہا جارہا ہے کہ حزب اختلاف نے اس سے منع کیا تھا
حقیقت یہ ہے کہ اسرائیلوں نے ان کو نشانہ بنانے کا مکمل پلان اور فیصلہ کیا تھا
مطلب یہ کہ وہ دن دھاڑے اس قسم کا کام کرنے جارہے تھے اور اس کا وہ فیصلہ کرچکے تھے
یہ بالکل ایسا ہی تھا جیسے دن دھاڑے سید عباس موسوی کے ساتھ کیا گیا تھا
اسرائیل نے شروع میں اسے قبول نہیں کیا شروع کے دنوں میں شائد وہ سوچ رہے تھے کہ ہم بھی چپ رہیں
تو وہ بھی چپ رہیں گے کیونکہ انہیں شرمندگی ہوگی کہ کہیں اسرائیل نے دن دھاڑے نشانہ بنایا ہے اور بات چھپ جائے گی
لیکن ہم اس شہادت پر فخر کرتے ہیں اور انہیں قبلہ اول کے شہدا کے طور پر اعلان کرتے ہیں ہم اسے چھپاتے نہیں
کیونکہ یہ ہمارے لئے باعث شرف و عزت
ہم نے صرف آدھے گھنٹے میں ہی اس کا علان کردیا تھا
ہم ن کچھ نہیں چھپایا اور نہ ہی ہم چھپاتے ہیں یہ بات سب جان لیں جو دوست ہیں دشمن ہیں حاسد ہیں
عجیب بات ہے ہمارے اعلان نے قاتل کو پریشان کردیا
قاتل پریشان ہے مقتول خوش اور اعلان کررہا ہے
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے اس لئے انہیں نشانہ بنالیا کیونکہ یہ لوگ اسرائیل کے اندر کاروائی کا پلان بنارہے تھے
یا یہ کہا گیا کہ یہ لوگ جوالان میں راکٹوں کی تنصیب کررہے تھے تاکہ طاقت کے توازن میں پوائینٹ مل سکے
یہاں ایک بڑا سوال سب کے سامنے ہے شام کی حکومت شامی عوام لبنانی فلسطینی عوام سب کے سامنے یہ سوال ہے
جوالان میں اسرائیلی سرحد کے ساتھ النصرہ فرنٹ بیٹھا ہے جس کے پاس ہرقسم کا اسلحہ ہے اڑے ہیں اسلحہ زخائر ہیں
النصرہ القاعدہ کی شاخ ہے جس پر امریکی عربی سطح پر دہشتگردسمجھا جاتا ہے
لیکن اسرائیل کو اس سے کوئی خوف یا خطرہ نہیں ہے کیونکہ اسرایئیل کو ان کے وجود پر کسی قسم کا اعتراض نہیں
بلکہ النصرہ کے زخمیوں کا اعلاج اسرائیل میں ہوتا ہے
لیکن یہی اسرائیل دو عام گاڑیوں کی مومنٹ سے خطرہ محسوس ہورہا ہے اور اسے نشانہ بناتا ہے
یاد رکھو ہم فلسطین کو کبھی نہیں بھولینگے یہ ہمارے باپ دادا کا ورثہ ہے اور یہ ہماری ثقافت ہے
پس یہاں اس سوال کا جواب کون دے گا کہ اسرائیل کو النصرہ سے خطرہ نہیں لیکن عام دو گاڑیوں سے خطرہ محسوس ہوا
ہم سید زینب ع سے سبق لیتے ہوئے جب کہا دیکھا کیسے کیا اللہ نے تمہارے ساتھ یعنی تو آپ نے جواب دیا میں سوائے اچھائی کے کچھ نہیں دیکھا
تو سنو ہم نے بھی قنیطرہ میں سوائے اچھائی کے کچھ نہیں دیکھا
سب یہ بات کرہے تھے کہ کیا حزب اللہ جواب دے گی یا نہیں کیسے دے گی کب دے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن سب سے زیادہ بحث اسرائیل میں ہورہی تھی
باقی تو کچھ کینہ سے تو کچھ محبت سے کچھ تجسس سے باتیں کررہے تھے
اسرائیل نے خوف کے سبب آئرن ڈوم نصب کئے باڈر پر مزید افواج بھیج دی
وہ آمدہ باش تھے
انہوں مختلف ممالک کے توسط سے پیغامات بھجے تو کہیں وہ دھمکی دیتے تھے اگر جواب دیا تو ہم یہ کرینگے وہ کرینگے
دس دن تک یہ باتیں رہیں
میں یہ باتدوں اسرائیل پہلے دن سے لیکر آخر تک سخت بے چین تھا نہ بیٹھ سکتا تھا نہ اٹھ سکتا تھا
ہم سے کہا جاتا تھا آپ جواب نہ دیں آپ شام میں گئے ہیں ابھی یہ ہے ابھی وہ ہے
کبھی کہا جاتا تھا ایران کے ایٹمی مذاکرات ہورہے ہیں لبنان میں سیاسی مصالحت کا عمل چل رہا ہے
لیکن سنو ہمیں ان تمام باتوں سے کچھ لینا دینا نہیں ہم اپنے فیصلے خود کرتے ہیں
دشمن جانتا تھا کہ وہ جو بھی آپشن کے بارے سوچ رہا ہے کہ حزب اللہ ایسا ردعمل دیکھائی گی وہ سب ممکن ہیں
ہم نے ردعمل دیکھانا تھا تو ہم برے ترین حالات کے لئے تیار تھے ہم ہر قسم کی قربانیوں کے لئے تیار تھے
دس دن تک اسرائیل سخت اضطراب میں تھا ان کے ہاں طرح طرح کے تجزئے اور باتیں چل رہی تھیں
ہم دن دھاڑے راکٹ مارا ہے کوئی بم نصب نہیں کیا کوئی مائن نہیں بچھائی بلکہ راکٹ کے بدلے میں راکٹ مارا
مقاومت نے دن دھاڑے اسرائیل کی مکمل آمادہ باش حالات میں اسے نشانہ بنایا تاکہ وہ سمجھ جائے کہ اس کے ساتھ کیا ہوا ہے اور کیسے یہ ممکن ہوا ہے
اس آپریشن کی منجملہ خصوصیات یہ ہے کہ اسرائیل مکمل طور پر ہشیار تھا اور بالکل الرٹ بیٹھا تھا لیکن پھر بھی نشانہ بنا
لیکن ہم اس خونخوار دشمن کو بغیر جواب دیے کبھی بھی نہیں چھوڑینگے
آپ کا مقاموت یہی تو ہے کہ وہ انتہادرجے کی رازداری پلانینگ معلومات اور پھر کامیابی
تم نے حملہ کر کے چھپالیا ہم نے ہم کیا تو فورا اعلان ۱ نشر کیا
تم نے چھپ کے پیٹھ پچھے سے حملہ کیا لیکن ہمارے جوانوں نے تمہارے سامنے آگے تمہیں للکار کر نشانہ بنایا
میں تمہارے ہاتھ اور پیشانیوں کو چومتا ہوں
مقاومت کے مجاہدین اور قیادتوں کا شکریہ ان شجاع بہادروں کا شکریہ جنہوں نے دشمن کے قلب میں جاکر اسے نشانہ بنایا
ہمارے مجاہدن اور ہم جنگ سے نہیں ڈرتے
میں تمہیں بتا دیتا ہوں کہ تم ہمیں مزید مت آزماو جو کچھ المیادین کے انٹریو میں کہا تھا وہ سب کچھ ویسا ہی ہے جیسا کہا تھا مزید آزمانے کی ضرورت نہیں
یاد رکھو ہیم نہ جنگ سے ڈرتے ہیں نہ لڑنے سے اگر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اس کا سامنا کرینگے اور دندان شکن جواب دینگے
یہ بات ہم نے میدان عمل میں عملا ثبات کردیا ہے
اسرائیل مکڑے کی جھالے سے بھی زیادہ کمزور ہے جسے ہم نے دو ہزار چھ میں بھی شکست دی غزہ میں بھی شکست دی
اب وہ مزید خطررات سے دوچار ہیں
ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن جنگ سے ڈرتے بھی نہیں ہیں
اسرائیلو یاد رکھو مقاومت حکیم ہے بابصرت ہے شجاع ہے
یہ اسرائیلوں کو پتہ ہے کہ ہم جنگ سے ڈرتے نہیں اچھی طرح سمجھ لو
اسرائیلیوں کا حملہ کرنے کا فیصلہ ویسے ایک احمقانہ فیصلہ تھا جس کا اب انہیں بھی علم ہوچکا ہے انہیں معلوم ہوچکا ہے کہ ان کے لیڈروں نے انہیں ایک بڑے خطرے سے دوچار کیا ہے ۔
سن لو ہم پر جب بھی جہاں بھی جس قسم کا حملہ ہوگا ہم بھی جب چاہیے جہاں چاہیں جیسا چاہیں گے جواب دینگے
اب کے بعد حزب اللہ کوئی بھی جوان نشانہ بنے تو ہم اسے اسرائیل کا حملہ سمجھ گے اور اس کا جواب دینگے
سید نے پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے حزب اللہ کے جوانوں کی شہادت پر تعزیت اور اظہار یکجہتی کی

متعلقہ مضامین

Back to top button