لبنان

لبنانی فوج کو جدید ہتھیاروں سے لیس کیا جائے

لبنانی فوج ایسی حالت میں دہشت گردوں کے ساتھ اپنی لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے کہ جب اس ملک کی بعض سیاسی شخصیات نے فوج کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنے کا مطالبہ کیا ہے-

گزشتہ مہینوں کے دوران لبنان کے مشرقی اور شمالی علاقے لبنانی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان میدان جنگ بنے رہے ہیں- یہ جھڑپیں خاص طور پر عرسال کے سرحدی میں زیادہ شدید تھیں کہ جہاں بہت سے دہشت گرد شام سے آئے تھے- لبنان کی پارلیمنٹ میں مزاحمت کے ساتھ وفاداری کے دھڑے کے سربراہ محمد رعد نے لبنانی فوج کے خلاف دہشت گرد گروہوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ لبنانی فوج کو جلد از جلد جدید ہتھیاروں سے لیس کیا جائے- محمد رعد نے کہا کہ لبنان فوج پر حملہ درحقیقت لبنان کے تمام فرقوں، مذاہب اور علاقوں نیز لبنانی قوم کے اتحاد پر حملہ ہے اور بہتر ہے کہ لبنانی عوام فوج کی حمایت کے سلسلے میں اپنے قومی موقف پر قائم رہیں- حالیہ دنوں کے دوران لبنانی فوج کو دہشت گردوں کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں- لبنانی فوج نے اعلان کیا ہے کہ فوج نے مغربی بقاع میں المرج کے علاقے میں آپریشن کیا ہے جس کے دوران دہشت گرد گروہ تشکیل دینے والے بارہ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گيا- لبنانی فوج نے اسی طرح اس علاقے میں کئی افراد کو شام کی سرحد سے غیرقانونی طور پر لبنان میں داخل ہونے پر گرفتار کر لیا- لبنانی فوج نے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ لبنان کے شمال مشرق میں شام کی سرحد کے قریب دہشتگردوں کے زیرکنٹرول علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد لبنانی فوج اب راس بعلبک کے علاقے میں ان کا پیچھا کر رہی ہے- لبنانی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ لڑائی میں مرنے والے لبنانی فوجیوں کی تعداد آٹھ ہو گئي ہے- لبنانی فوج نے ایک اور بیان میں اس بات پر زور دیا تھا کہ ملک کی مسلح افواج نے راس بعلبک کی پہاڑیوں پر تلہ الحمراء اڈے کو تکفیری دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے اور اب یہ اس کے مکمل کنٹرول میں ہے- لبنانی اخبار النھار کی ویب سائٹ کے مطابق لبنانی فوج کے ساتھ جن تکفیری دہشت گردوں کی جھڑپ ہوئی ہے ان کا تعلق داعش سے تھا اور ان میں سے پینتیس دہشت گرد جمعہ کے روز فوج کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں ہلاک ہوئے-

متعلقہ مضامین

Back to top button