دنیا

فوج کی قابلیت پر سوال ’توہین آمیز‘،ڈی جی آئی ایس پی آر

امریکی ٹی وی چینل سی این این کی صحافی کرسچین امنپور کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم باجوہ نے کہا کہ پاکستانی فوج کی دہشت گردی کے خلاف قابلیت پر سوال اٹھانا ’توہین آمیز‘ ہے،

یہ بیان امنپور کی جانب سے فوج کی قابلیت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے دیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ اس طرح کے سوال کریں گی تو یہ پاکستانی عوام اور پاکستانی فورسز کی توہین ہوگی۔

انہوں نے پاکستانی فوج اور امریکی اور ایساف فورسز کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کے وسائل امریکی اور ایساف فورسز کو میسر ہیں اور ان کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ پاکستانی فورسز کی کارکردگی بہترین رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ذہن میں کوئی الجھن نہیں ہے اور ہم تمام طرح کے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

آپریشن ’ضرب عضب‘ کے حوالے سے پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے شمالی وزیرستان کا بیشتر علاقہ دہشت گردوں سے کلیئر کروا لیا اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ کراچی میں جناح انٹر نیشنل ائر پورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے شمالی وزیرستان میں جون 2014 میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا، جس میں وسیع علاقہ عسکریت پسندوں سے کلیئر کروائے جانے کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے۔

آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں 10 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرکے بنوں میں آئی ڈی پیز کیمپ میں منتقل ہوئے۔

انٹرویو میں عاصم باجوہ کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق آپریشن جاری ہے، پاکستان کا موقف واضح ہے اور پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر اس دعویٰ کو دھرایا کہ ’’شمالی وزیرستان کا بیشتر علاقہ آپریشن کے ذریعے کلیئر کرا لیا گیا ہے، تاہم افغان سرحد کے قریب چھوٹے سے علاقے میں دہشت گردوں کی جانب سےمزاحمت کا سامنا ہے‘‘۔

16 دسمبر کو خیبر پختونخوا کے دارالحکومت میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سانحہ پشاور کے بعد تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں، موجودہ حالات میں سیکیورٹی کی گارنٹی دنیا بھر میں کہیں بھی نہیں دی جا سکتی جس کی مثال پیرس میں ہونے والے واقعہ کی صورت میں سامنے ہے، دہشت گرد کبھی بھی اور کہیں بھی حملہ کرسکتے ہیں تاہم اسکولوں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

افغانستان کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاک افغان تعلقات پہلے ہی بہترتھے، سانحہ پشاورکے بعد مزید بہتر ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button