پاکستان

پاکستان میں داعش کے مقامی امیر کا تعلق فاٹا سے ہے

پاکستان کے لئے ایک پریشان کن پیشرفت کے تحت تحریک طالبان پاکستان کے ایک سابق کمانڈر حافظ سعید خان نے افغان باشندے عبدالرحیم مسلم دوست کی جگہ داعش یا اسلامی ریاست کے خراسان باب کی قیادت سنبھال لی ہے۔ داعش ابوبکر البغدادی کی قیادت میں برسرپیکار ہے۔ عبدالرحیم مسلم دوست گوانتاناموبے کا سابق قیدی ہے اور اس نے ایک عرصہ پاکستانی جیلوں میں بھی گزارا، اسے عبوری مدت کے لئے خراساں باب کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جس میں پاکستان، بھارت، افغانستان، ایران اور کچھ وسط ایشیائی علاقے شامل ہیں۔ عبدالرحیم مسلم دوست افغانستان سے متحرک رہا۔ نئے امیر حافظ سعید خان کا تعلق فاٹا سے ہے۔ وسط اکتوبر2014ء میں طالبان چھوڑنے سے قبل وہ طالبان اورکزئی ایجنسی کا امیر تھا۔ سعید خان، مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد اور دیگر پانچ اہم اور بااثر کمانڈروں کے چھوڑ جانے سے طالبان کو شدید دھچکا لگا۔ یکم نومبر2013ء کو حکیم اللہ محسود کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد حافظ سعید خان، خان سجنا سمیت طالبان کی امارت کے امیدوار تین مرکزی کمانڈرز میں شامل تھا۔ اس نے مارچ2013ء میں امریکی قونصل خانے، دسمبر2012ء میں پشاور ایئرپورٹ، فوجی چوکیوں، اہل تشیع کے ماتمی جلوسوں، مسیحی اور احمدی عبادت گاہوں سمیت درجنوں دہشت گرد حملے ترتیب دیئے۔ وہ 10 اکتوبر2008ء کو اورکزئی ایجنسی میں قبائلی جرگے پر خودکش حملے کا بھی ذمہ دار ہے جس میں50سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ 3 اکتوبر2013ء کو ملا نبی حنفی کے کمپائونڈ پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا بھی اس نے دعویٰ کیا جس میں17 افراد مارے گئے تھے۔ ملا فضل اللہ کی طرح حافظ سعید خان کی بھی دو بیویاں اور تین بچے ہیں۔ حافظ سعید خان کی داعش خراسان کی حیثیت سے تقرری11جنوری2015ء کو جاری ایک ویڈیو کے ذریعے کی گئی جس میں شاہد اللہ شاہد کو بھی پگڑی پوش، رائفلیں لئے، سیاہ جھنڈے سنبھالے100 سے زائد جنگجوئوں کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں سعید خان نے ابوبکر البغدادی سے وفاداری کا حلف اٹھایا۔ عبدالرحیم مسلم دوست کو داعش کی مرکزی شوریٰ کا رکن بنا دیا گیا ہے جب کہ گل بالی کو باجوڑ، گل زمان فاتح کو خیبر، حذیفہ کو دیر، غلام رسول کو شمالی و جنوبی وزیرستان، حافظ دولت کو کرم، خالد منصور کو ہنگو اور مفتی حسن سواتی کو پشاور ڈسٹرکٹ کا امیر بنایا گیا۔ افغانستان میں قاری ہارون کو کنڑ، ابو عبداللہ کو ننگرہار اور عمر منصور سعد اماراتی کو لوگر کے لئے داعش کا امیر مقرر کیا گیا تاہم ویڈیو میں شاہد اللہ شاہد نے اپنے لئے کوئی منصب ظاہر نہیں کیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ گروپ کے ترجمان ہوں گے۔ شاہد اللہ شاہد کے ساتھ طالبان چھوڑنے والوں حافظ دولت، گل زمان، مفتی حسن اور خالد منصور کو داعش میں اہم ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ محمد خراسانی کو شاہد اللہ شاہد کی جگہ طالبان کا مرکزی ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔ شاہد اللہ شاہد کا اصل نام شیخ ابو عمر مقبول اور تعلق اورکزئی ایجنسی سے ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button