پاکستان

خانہ فرہنگ ایران کے نمائندے صادق گنجی سمیت 100 شیعہ مومینن کے قاتل اکرم لاہوری کی پھانسی روک دی گئی

شیعت نیوز: کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے قیدی اکرام الحق عرف لاہوری کو علی الصبح تختہ دار پر لٹکایا جانا تھا جس کے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے تھے تاہم مجرم کو اپنے انجام تک پہنچانے سے صرف 30 سیکنڈ قبل پھانسی پرعمل درآمد روک دیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں صبح ساڑھے 6 بجے قتل کے مجرم اکرام الحق عرف لاہوری کوپھانسی دینا تھی جس کے حوالے سے جیل کے باہر سیکیورٹی کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور گزشتہ روز مجرم کی اہلخانہ سے آخری ملاقات بھی کرادی گئی تھی تاہم علی الصبح جب ملزم کو تختہ دار کی جانب لے جایا جارہاتھا تو عین موقع پرفریقین کے درمیان صلح نامہ طے پا گیا جس کے بعد مقتول کے ورثاء اور مدعی نے راضی نامہ جیل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کردیا اورعین موقع پر مجرم کی پھانسی روک دی گئی۔
اکرام الحق کے وکیل کا کہنا تھا کہ مدعی اور مقتول کے ورثاء نے مجرم کو معاف کردیا جس کے بعد اکرام الحق کی سزائے موت پر عمل درآمد صرف 30 سیکنڈ قبل روک دیا گیا جس کے بعد مجسٹریٹ معاملے کو دوبارہ ٹرائل کوٹ میں بھیجے گا جہاں اس حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

واضع رہے کہ اکرم لاہور کالعدم لشکر جھنگوی کے سربراہ کو نیر عباس کے قتل کے جرم میں پھانسی سنائی گئی تھی ، لیکن حکومت پاکستان کی جانب سے انکے اہل خانہ کو تحفظ فراہم نہ کرنے اور دہشتگردوں کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کے بعد مجبوراً اہل خانہ نے یہ اقدام اُٹھایا۔

اکرم لاہور لشکر جھنگوی کا بدنام زمانہ دہشتگرد ہے، اس نے اعلانیہ کورٹ میں کھڑے ہوکر سو سے زائد شیعہ مسلمانوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا، جس میں مشہور ملتان میں خانہ فرہنگ کے ڈاریکٹر شہید صادقی گنجی اور آئی ایس او پاکستان کے بانی ڈاکڑ محمد علی نقوی کا قتل اس دہشتگرد کے سر ہے۔
پوری شیعہ قوم مطالبہ کرتی ہے کہ اکرم لاہور کا کیس ملٹری کورٹ میں دوبار شروع کیا جائے اور شہید نئیر عباس کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button