دنیا

بحرین میں کشیدہ صورتحال، امریکی اعتراف

امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بحرین کی تمام پارٹیوں سے موجودہ بحران کے حل کے لئے باہمی سیاسی گفتگو پر تاکید کی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جن ساکی نے کل ایک پریس کانفرنس میں اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ بحرین کے حالیہ پارلیمانی اور بلدیاتی انتخابات میں تمام سیاسی دھڑوں نے شرکت نہيں کی ہے کہا کہ ان انتخابات نے اس ملک کے عوام کے جائز مطالبات پیش کرنے کے لئے اہم موقع فراہم کیا ہے ۔ امریکی وزارت خارجہ نے یہ بیان ایسے میں دیا ہے بحرین کے عوام نے کل ملک بھر میں، آل خلیفہ حکومت کے نمائشی پارلیمانی انتخابات پر احتجاج کرتے ہوئے مظاہرے کیئے ہیں۔ بحرین کے مختلف علاقوں کے سیکڑوں باشندوں نے اس ملک کے پارلیمانی انتخابات کے دوسرے دور کی مخالفت میں مظاہرے کر کے، عوامی شراکت کے ساتھ حکومت کی تشکیل کیا مطالبہ کیا ہے۔ بحرین کے کئی علاقوں میں آل خلیفہ کے کارندوں نے پرامن احتجاج کو کچلنے کے لئے تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہوئے مظاہرین پر آنسو گيس کے گولے برسائے۔ بحريني ذرائع کے مطابق دوسرے مرحلے کے پارليماني انتخابات کہ جنھيں عوام اور مخالف سياسي جماعتوں نے ڈھونگ اور نمائشي قرارديا ہے، سنيچر کي صبح شروع ہوئے اور آل خليفہ حکومت کي کوشش ہے کہ اس مرحلے کے انتخابات ميں ووٹنگ کي شرح زيادہ ہوجائے ۔مقامي ذرائع کے حوالے سے موصولہ رپورٹوں ميں بتايا گيا ہے کہ آل خليفہ نے بہت سے بحريني گھرانوں سے کہا ہے کہ سرکاري مکانات انہيں الاٹ کر نے کےلئے تيار ہوچکے ہيں اور اس کے لئے ضروري ہے کہ وہ پارليماني انتخابات کے دوسرے مرحلے کي ووٹنگ ميں حصہ ليں۔اس دوران بحرين ميں مخالف سياسي جماعتوں کي اپيل پر سنيچر کو دوسرے مرحلے کے انتخابات کا بھي بائيکاٹ کيا گيا اور لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر ايک بارپھر بحرين ميں سياسي اصلاحات کا مطالبہ کيا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button