چوہدری نثار کی ہٹ دھرمی برقرار: داعش کی پاکستان میں موجودگی کو پھر مسترد کردیا
شیعت نیوز: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان دہشتگردی کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ایک بار پھر میدان میں آگئے ہیں، اس بار کہتے ہیں کہ پاکستان میں آئی ایس آئی ایس (داعش) کا وجود نہیں ہے، وال چاکنگ کا مطلب یہ نہیں ہے کہ داعش پاکستان میں موجود ہے، ٹیکسلا میں صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ تھوڑے فائدے کے لیے آئی ایس آئی ایس کا نام لے رہے ہیں، داعش عرب تنظیم ہے، پاکستان کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر داعش عرب تنظیم ہے تو پھر چوہدری صاحب یہ بتانا پسند کریں گے کہ القائدہ بھی تو ایک عرب تنظیم ہے لیکن اسکی باقیات پاکستان میں موجود نہیں تھی کیا، طالبان جو ایک افغان تنظیم ہے اسکی جڑین پاکستان میں ہیں یا نہیں اسکے علاوہ کتنی عالمی دہشتگرد تنظیمیں پاکستان میں متحرک ہیں اور اپنی کاروائیں کررہی ہیں تو داعش پاکستان میں موجود کیوں نہیں ہوسکتی آخر کیا وجہ ہے کہ چوہدری صاحب اور نواز حکومت داعش کے معاملے کو چھپانے اور اس سے توجہ ہٹانے کی کوشیش کررہی ہے جبکہ اسکے واضع ثبوت ملک کی اٹیلیجنس ایجنسیاں اور میڈیا فراہم کرچکا ہے۔
داعش کی پاکستان میں موجودگی کو چوہدری نثار کس نظر سے دیکھتے ہیں یہ نہیں پتا لیکن یہ حقیقت ہے القائدہ کا رہنما ایک سعودی عرب خاندان سے تعلق رکھتا تھا لیکن پاکستان میں اسکا نمائندہ پاکستانی تھا اسی طرح داعش بھی پاکستان میں موجود اپنے ہم فکر لوگوں کے توسل سے اپنی تنظیم سازی کرچکی ہے۔ کیا داعش کی چاکنگ کرنے والے گرفتار افراد جھوٹ ہے اگر جھوٹ ہے تو چوہدری صاحب بتائیں کہ کون اس دہشتگرد تنظیم کی وال چاکنگ کررہا۔
ایک طرف ملک کے وزیر داخلہ کے یہ بے بنیاد بیانات تشویش کا باعث ہیں تو دوسری طرف انہیں کی حکومت کی جانب سے دہشتگردوں اور دہشگردی کو کھلی سپورٹ کی جارہی ہے، سپاہ صحابہ سمیت لشکرجھنگوی پر سے پابندی ہٹانے کی زمینہ سازی اور داعش کی موجودگی کو حکومت کی جانب سے چھپانا اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت داعش اور کالعدم جماعتوں سے ساز باز کرچکی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ داعش کی چاکنگ کرنے والے افراد جو گرفتار ہوئے ہیں منظر عام پر نہیں لایا جارہا کیونکہ یہ وہ افراد ہیں جنکا تعلق حکمران جماعت کے اتحادی جماعتوں سے ہیں۔ حزب التحریر،اسلامی جمیعت طلبہ،سپاہ صحابہ اور دیگر جماعتیں جو دہشتگردی کے حوالے سے مشہور ہیں حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کی ہم نوالہ و ہم پیالہ بھی ہیں۔ مسلم لیگ ن چونکہ سفاک آمر ضیائ الحق کی باقیات ہے لہذا آج اسی کی باقیات (دشہتگردو گروہوں) کو تحفظ فراہم کررہی ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان کے مختلف شہروں میں داعش کی چاکنگ گئی جبکہ پشاور میں اس کے پمفلٹس بھی تقسیم کیے گئے تھے، جبکہ کچھ روز قبل طالبان کے 5 عسکریت پسند دہشتگرد کمانڈوروں نے بھی داعش میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔ اسی طرح ملک کے بڑے شہروں میں داعش کی وال چاکنگ اور پوسٹر بھی چسپان کیئے گئے ہیں،جبکہ لاہور پولیس نے پوسٹر لگانے والے افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی بھی کیا ہے،اور گرفتار افراد کا تعلق حزب التحریر نامی ایک کالعدم جماعت سے بتایا ہے۔ دوسری جانب ملک کے صوبہ بلوچستان کو داعش کے حؤالے سے سب سے حساس قرار دیا گیا ہے۔ انٹیلیجنس کی رپورٹس کے مطابق داعش نے صوبے میں کالعدم لشکر جھنگوی اور اہلسنت والجماعت (سپاہ صحابہ) کو باقائدہ شمولیت کی دعوت بھی دی ہے۔
چوہدری صاحب کیا یہ خط بھی جھوٹ ہے؟
یہ وہ انٹیلیجنس رپورٹ ہے جس میں داعش کی جانب سے کالعدم جماعتوں کو شمولیت کرنے کی دعوت دی گئی ہے
اور چوہدری صاحب یقیناً آپ کی نظر میں شاہد اللہ شاہد سمیت دیگر سرکردہ طالبان کمانڈر کا داعش میں شمولیت اختیار کرنا تو سفید جھوٹ ہے
جب وہ مذاق ہے تو یہ بھی مذاق ہوگا؟؟
چوہدری صاحب کے حلقہ انتخاب ٹکسیلا میں داعش کا جھنڈا لگا کر چوہدری صاحب کے ساتھ کسی نے مذاق کیا تھا؟
وال چاکنگ تو سمجھ آتی ہے کہ شرارت تھی لیکن لاہور میں پوسٹر چسپاں کرنے والے کون ہیں؟
پشاور: چوہدری نثار صاحب اتنا منعظم نیٹ ورک کون چلا رہا ہے کہ پمفلٹ بھی تقسیم ہونا شروع ہوگئے
اور کیا چوہدری صاحب کی پسندیدہ اور اُم دہشتگرد جماعت کی ریلی میں داعش کا جھنڈا سازش ہے؟
اور یہ کیا چوہدری نثار کی اتحآدی جماعت سپاہ صحابہ خلیفہ ابوبکر بغدادی کے خطبات اردو میں ترجمہ کررہی ہے؟؟ داعش تو ایک عرب جماعت ہے تو پھر یہ ترجمعہ کیوں؟
خدادر چوہدری نثار صاحب حقائق چھپانے کوشش نہ کریں اور سنجیدیگی سے کام لیتے ہوئے ملکی مفاد میں اس دہشتگرد تنظیم کے حامیوں اور ساتھوں کو فوری گرفتار کرکے اپنے سیاسی تعلقات سے بالاتر ہوکر عبرتناک سزا دینے کا اعلان کریں تاکہ ملک پاکستان امن و ترقی کرسکے۔