ایران

دنیاحقیقی اسلام کے حریت پسند پیغام کی تشنہ:آیت اللہ علی خامنہ ای

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ مسلح افواج کی حقیقی طاقت کا لازمہ، جدید ترین ٹریننگ اور ہتھیاروں کا حامل ہونے کے ساتھ ہی ایمان، بصیرت، عزم راسخ اور حقیقی معنی میں ذمہ داری کے احساس کا حامل ہونا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج امام علی کیڈٹ کالج میں پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب میں فرمایا کہ مسلح افواج کی طاقت کے مسئلے کا نہایت گہرائي سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ آپ نے فرمایا کہ کسی ملک کی مسلح افواج کی بڑی تعداد اور ان کی ماڈرن ٹریننگ نیز انہیں پیشرفتہ ہتھیاروں سے مسلح کرنے سے وہ طاقتور نہیں ہوتیں بلکہ ان کی رفتار اور سمت و سو پر محرکات، معنویت اور عزم نیز ذمہ داری کا ادراک حکفرما ہونا چاہیے۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی معنوی توانائيوں، علمی اور جدت عمل کی صلاحیتوں اور ان کے عزم راسخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ دنیا اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج پر بھروسہ کرتی ہے اور انہیں سنجیدگي سے لیتی ہے کیونکہ جانتی ہے کہ جہاں بھی ذمہ داری اور دلاوری کی ضرورت پڑی وہاں ایران کی مسلح افواج اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں کوئي کسر نہيں چھوڑتیں۔ رہبرانقلاب اسلامی نے آج کی دنیا کو حقیقی اسلام کے حریت پسندپیغام کا تشنہ قرار دیا اور فرمایا کہ دشمن اور تسلط پسند طاقتیں ہنر، سیاست، فوجی طریقوں اور تمام تر وسائل و ذرائع سے استفادہ کرکے حقیقی اسلام کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہیں لیکن اس کی آواز سنائي دیتی ہے اور اس کی علامت سامراجی طاقتوں کا روزافزون ہراس ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں فرمایا کہ انسانیت کو ہر زمانے سے زیادہ آج ملت ایران کے اسلامی پیغام کی ضرورت ہے۔ آپ نےفرمایا تسلط پسند اور توسیع پسند طاقتوں نے جنہیں حقیقی اسلام کے پیغام کی جذابیت اور نجات بخشی سے تشویش لاحق ہوچکی ہے وہ دنیا کو اسلام سے ڈرانے کےلئے ہر وسیلے کو استعمال کررہی ہیں۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلام اور اسلامی حکومت پر مسلح گروہوں کی تشکیل اور ان گروہوں کے ہاتھوں بے گناہ انسانوں کے قتل عام کو دشمنان اسلام کی اسلاموفوبیا کا ایک نمونہ قراردیا۔ آپ نے فرمایا کہ انسانیت کے لئے حقیقی اسلام کا پیغام، چین وسکون، سربلندی اور امن و امان کا پیغام ہے اور دشمن یہ نہیں چاہتا کہ قومیں اس پیغام سے آشنا ہوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button