لبنان

مجالس سید الشہداء پر حملے، جہالت و بربریت کی دلیل:حسن نصراللہ کا یوم عاشور پر خطاب

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی، قتل و غارت اور خود کش بم دھماکے عزاداری سید الشہداء کو نہیں روک سکتی۔ان کاکہنا تھا کہ حزب اللہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ حزب اللہ نے بزدل تکفیریوں کا قلع قمع کیا ہے او ر ان بزدل اور ڈرپوک تکفیریوں کو بد ترین شکست سے دوچار کیا ہے، حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ دسویں محرم الحرام کو یوم عاشورائے حسینی کی مناسبت سے بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ میں جمع ہونے والے لاکھوں عزاداران امام حسین علیہ السلام سے خطاب فرما رہے تھے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ خدا کی قسم !اگر مجھے قتل کر دیا جائے اور آگ میں جلا دیا جائے اور میری راکھ کو اڑا دیا جائے اور یہ عمل میرے ساتھ ایک مرتبہ نہیں ہزار مرتبہ کیا جائے ، میں امام حسین علیہ السلام کو نہیں چھوڑوں گا۔
یوم عاشورا کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے سب سے پہلے عاشورائے حسینی کے موقع پرجمع ہونیوالے لاکھوں عزادارن امام حسین علیہ السلام کا بھرپور تعداد میں جمع ہونے اور شہدائے کربلا کی یا دمیں عزداری بپا کرنے پر شکریہ ادا کیا،واضح رہے کہ محرم الحرام کی دس تاریخ یعنی یوم عاشورائے حسینی کے موقع پر لبنا ن کے جنوبی علاقے ضاحیہ کے الرایہ گراؤنڈ اور اطراف میں لاکھوں کی تعداد میں عزاداران امام حسین علیہ السلام جمع ہوئے ، انہوں نے سروں پر سرخ اور زرد رنگ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا حسین علیہ السلام کے نعرے آویزاں تھے جبکہ عزاداران امام حسین علیہ السلام نے ہاتھوں میں علم حضرت عباس بلند کر رکھے تھے جن پر یا عباس(ع)، یا زینب(س)، یا حسین(ع) سمیت العجل یا مہدی (عج) کے نعرے بھی آویزاں تھے، لاکھوں کے اس اجتماع میں معصوم بچے، شیر خوار بچوں سمیت، خواتین اور نوجوانوں اور برزگوں کی تعداد شامل تھی جو پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی (ص) کے نواسے اور جگر گوشہ بتول (سلام اللہ علیہا) جناب حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کہ جسے سنہ61ہجری میں کربلائے معلی کی زمین پر ادا کیا گیا تھا ، اس عظیم قربانی کی یاد منانے کے لئے جمع ہوئے تھے۔
یوم عاشورائے حسینی کی مناسبت سے جمع ہونے والے اس عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے یوم عاشورا پر لبنان کے کچھ علاقوں میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے عزاداران امام حسین علیہ السلام پر کئے جانے والے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری دہشت گرد بزدل اور ڈر پوک ہیں، حزب اللہ کو یہ اعزاز اورفخر حاصل ہے کہ حزب اللہ نے ان تکفیری دہشت گردوں کو بد ترین اور ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا ہے، عزاداروں رپر ہونے والے حملوں کی مناسبت سے سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی چیز یا دہشت گردوں کو ہونے والے حملے اور اس کے نتیجے می ہونے والی قتل و غارت ہمیں ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری اور آپ (ع) سے دور نہیں کر سکتی، اس موقع پر موجود لاکھوں عزاداران امام حسین علیہ السلام حضرت ابا عبد اللہ کا وہ شعار کہ جسے آپ (ع) نے کربلائے معلی میں بلند کیا تھا ، لگا رہے تھے،۔ ’’ھیھات منا الذلۃ‘‘۔
سید حسن نصر اللہ نے شام کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے اور ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہ جس میں یہ کہا جا رہاہے کہ حزب اللہ شام سے پسپا ہوئی ہے، سید حسن نصراللہ نے فرمایا ، یہ نوٹ کرنے کی بات ہے کہ شام میں حزب اللہ نے جو مزاحمت کاری انجام دی ہے وہ ایک عظیم فتح ہے، پوری دنیا ایک طرف ہو کر یہ کہتی تھی کہ شام کو شند مہینوں میں تہہ و تیغ کر لیا جائے گا لیکن آج چار برس بیت جانے کے بعد شام پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور تکفیریوں اور ان کے سرپرستوں کی کمر توڑ دی ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ تکفیری پورے شام پر اپنا مکمل تسلط اور کنٹرول چاہتے تھے لیکن وہ اس میں ناکام رہے، یہ حزب اللہ کی عظیم کامیابی ہے، اور ہم آخری اور فیصلہ کن کامیابی و فتح کے قریب ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تکفیریوں کا مستبقل نہیں ہے، تکفیری ہر صورت ذلت آمیز شکست سے دوچار ہوں گے، ہمیں فخر ہے کہ ہم تکفیریوں کو مستقبل میں مزید بد ترین شکست سے دوچار کریں گے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے مسئلہ فلسطین او ر قبلہ اول کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ القدس (قبلہ اول) خطرے میں ہے اور غاصب اسرائیل مسجد اقصیٰ کو منہدم کرنے کی سازشیں کر رہاہے اور قبلہ اول بیت المقدس کو یہودیانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے ،�آج وقت کی اہم ترین ضرورت یہ ہے کہ ہر قوم اپنے اختلافات کو بالئے طاق رکھتے ہوئے قبلہ اول کے دفاع کے لئے جد وجہد کرے اور غاصب اسرائیل کے شکنجہ سے آزاد کروایا جائے، انہوں نے کہا کہ یہ کتنی شرمناک بات ہے کہ غاصب ریاست اسرائیل مسلمانوں کے قبلہ اول کی توہین کر رہی ہے اور آئے روز قبلہ اول کے خلاف سنگین جرائم کی مرتکب ہوتی ہے۔انہوں نے مسلم امہ کے مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے بھی زور دیا اور پوری مسلم امہ سے اپیل کی کہ اپنے اختلافات کو ترک کرتے ہوئے قبلہ اول کی بازیابی کے لئے اقدامات کریں۔
سید حسن نصر اللہ نے حزب اللہ کی طاقت اور مزاحمت و شجاع کاری کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ پہلے سے زیادہ طاقتور ہے ، اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ وہ حزب اللہ کو کمزور کر سکتا ہے تو یہ ایک خواب ہے ، انہوں نے کہا کہ اسلامی مزاحمت حزب اللہ تیار ہے اور اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو حزب اللہ اس حملے کا بھرپور انداز میں جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ کاکہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطین پر غاصب اسرائیل کی تمام تر تنصیبات حزب اللہ کے راکٹوں اور میزائلوں کے نشانے پر ہیں اور اب غاصب اسرائیل کو اپنے تمام ائیر پورٹس ، اور اہم مقامات کو بند کرنا پڑے گا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل اب لبنان پر حملہ نہیں کر سکتا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ حزب اللہ پہلے سے زیادہ باصلاحیت اور طاقتور ہونے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے کسی بھی حملے اور جنگ کا جواب دینے کے لئے ہر وقت تیار ہے۔
اس موقع پر عزاداران امام حسین علیہ السلام نے لبیک یا حسین علیہ السلام ، لبیک یا نصر اللہ، مردہ باد امریکہ، اسرائیل مردہ باد سمیت ھیھیات مناالذلۃ کے فلک شگاف نعرے بلند کئے۔
ترجمہ: شیعت نیوز ٹیم

متعلقہ مضامین

Back to top button