پاکستان

کراچی کے حساس علاقےکو فوج کے حوالے کیا جائے،علامہ مختار امامی

مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی نے محرم الحرام کے دوران بھی جاری شیعہ نسل کشی اور سیدا لشہداء امام حسین کے عزاداروں پر دہشت گردوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام بارکاہ و حدت مسلمین گلستان جو ہر میں سبیل پر دہشتگرد ی کے ایک اور واقعے میں بزرگ شیعہ بزنس مین محبوب رحمانی کا بہیمانہ قتل ثابت کرتا ہے کہ دہشت گرد ہی صوبہ سندھ کے اصل حکمران ہیں ۔اور موجودہ حکمران ان کے کٹھ پتلی بن چکے ہیں۔ نو ماہ کی عزادار بچی بتول کی شہادت ،معصوم بچوں اور خواتین عزاداروں پر حملہ ہونا اور ان کا زخمی ہونا پولیس اور رینجرز کی ناکامی کا ثبوت ہے۔ اگر یہ ادارے کراچی شہر میں دہشتگردی نہیں روک سکتے تو شہر کے حساس علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے ۔ انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس کے باوجود دہشت گرد حملے کرنے میں کامیاب کیوں ہوجاتے ہیں۔کون سے دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائی کی جارہی ہے۔ حکومت شہر کراچی کے حالات ٹھیک کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔ وزیر اعلیٰ ا ور گورنر سندھ سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے دعوے کر رہے ہیں تو کیوں ان دہشت گردوں کو کھلے عام سزائے موت نہیں دی جاتی ۔ صورتحال یہ ہے کہ حکومتی رٹ کہی نظر نہیں آرہی شہر میں جنگل کا قانون ہے دہشتگرد جب اورجہاں چاہیں معصوم عوام کو نشانہ سکتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ،پولیس و رینجرز سمیت دیگر حساس ادارے شہر میں دہشتگردی کے واقعات پر قابو نہیں پا سکتے لہذا اب شہر سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کراچی کو افواج پاکستان کے حوالے کیا جائے تاکہ معاشی حب کرا چی میں معصوم عوام کی جانوں کو محفوظ بنایا جائے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button