پاکستان

کراچی سینٹرل جیل سے سپاہ صحابہ اور طالبان دہشتگردوں کو سرنگ کے ذریعے چھڑانے کا منصوبہ ناکام

کراچی (شیعت نیوز) سندھ رینجرز نے کراچی سینٹرل جیل میں قید طالبان اورسپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کو سرنگ کے ذریعے چھڑانے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے کئی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ڈپٹی ڈی جی سندھ رینجرز کے کرنل طاہر نے کہا کہ کراچی سینٹرل جیل میں خطرناک قیدی موجود ہیں اس لئے جیل کی سیکیورٹی پر کام ہورہا ہے، حساس اداروں کی رپورٹ پر 10 اور 11 اکتوبر کی درمیانی شب کراچی سینٹرل جیل سے ملحقہ غوثیہ کالونی کے ایک مکان پر کارروائی کی گئی۔ کارروائی کے دوران مکان میں ایک سرنگ تیار کی جارہی تھی جس کا مقصد سینٹرل جیل میں قید طالبان اورسپاہ صحابہ کے دہشتگردوں کو چھڑانا تھا۔ تکفیری دہشتگردوں نے یہ مکان 5 ماہ قبل خریدا تھا اورانہوں نے سرنگ کھودنے کی کارروائی مکان کی زیر زمین پانی کی ٹنکی سے شروع کی، اس سرنگ کو انتہائی حساس آلات کی مدد سے تیار کیا جارہا تھا، ملزمان سرنگ سے نکالی گئی مٹی دوسرے علاقے میں پھینک کرآتے تھے۔ ملزمان سرنگ کھود کر جیل میں موجود کنویں تک پہنچنا چاہتے تھے، منصوبے کے مطابق انہیں 55 میٹر سرنگ کھودنا تھی جس میں سے انہوں نے 45 میٹر سرنگ کھود لی تھی، کارروائی کے وقت تکفیری دہشتگرد اپنے ہدف سے صرف 10 میٹر دور تھے۔

کرنل طاہر کا کہنا تھا کہ مکان پر کارروائی کے وقت حراست میں لئے گئے افراد کے پاس کسی بھی قسم کا کوئی اسلحہ نہیں تھا تاہم دوران حراست ان کی جانب سے ملنے والی معلومات کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں مزید کئی افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان کے قبضے سے بھاری ہتھیار اور بارودی مواد بھی ملا ہے، اس کے علاوہ اس شخص کو بھی تلاش کیا جارہا ہے جس نے سرکاری اراضی پر گھر تعمیر کرکے اسے فروخت کیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کے بارے میں وہ کوئی بات نہیں کرسکتے لیکن ہم نے طالبان اورسپاہ صحابہ کے دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑدیا ہے۔
کرنل طاہر نے مزید بتایا کہ منظم منصوبے کے تحت جیل توڑنے کی کوشش کی گئی، اس سازش میں کالعدم تنظیموں ( طالبان اورسپاہ صحابہ) کے لوگ ملوث ہیں، اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ان دہشت گردوں کو جیل کے اندر سے بھی معاونت حاصل تھی۔ سندھ رینجرز اور قومی سلامتی سے متعلق ادارے مشترکہ طور پر ان تکفیری دہشتگردوں سے تفتیش کررہے ہیں جس کی روشنی میں مزید کاروائیاں بھی کی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button