سعودی عرب

سعودی بادشاہ نے اردن کی امداد بند کرنے کا حکم دیدیا

سعودی عرب کے بادشاہ عبد اللہ بن عبد العزیز نے مخالفت کرنے پر اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم کی امداد بند کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ سعودی بادشاہ نے عبداللہ دوم کو اردن میں شام مخالف دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ قائم کرنے کا حکم دیا تھا جسے عبد اللہ دوم نے مسترد کردیا تھا۔ عراق کی المسلہ نیوز ایجنسی کے مطابق یہ فوجی کیمپ اردن ميں، سعودی عرب کے سابق انٹلی جنس سربراہ ، بندر بن سلطان کی نگرانی ميں قائم ہونے تھے۔ سعودی عرب نے اردن کی امداد ایسے میں بند کی ہے جبکہ اردن کو اس سال اپنے بجٹ میں ایک ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے۔ ادھر اردن کا کہنا ہے کہ شام مخالف دہشت گردوں اور دوسرے دہشت گردوں کے درمیان فرق قائم کرنا اور ان کی تشخیص مشکل ہے اس لئے اردن نے شام مخالف دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ قائم کرنے سے انکار کردیا تھا۔ سعودی عرب ہر سال ایسے ممالک کی مدد کرتا ہے جو سعودی عرب کی پالیسیوں کے مطابق اپنی پالیسیاں وضع کرتے ہیں اور سعودی عرب کی پالیسیوں کے ساتھ چلتے ہیں۔ سعودی عرب خطے میں دہشت گردی کو فروغ دینے کا سب سے بڑا مرکز ہے سعودی عرب ایک طرف دہشت گردوں کی وسیع پیمانے پر مالی مدد کررہا ہے اور دوسری طرف امریکہ کے ساتھ ملکر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی حمایت کرتا ہے۔ ادھر شامی حکومت نے بارہا اعلان کیا ہے کہ اردن اپنی سرزمین پر شام مخالف دہشت گردوں کو فوجی تربیت دے رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button