پاکستان

اہلسنت کے نام پر اہلسنت کو دھوکہ دینے والے تکفیری عناصر پاکستان میں داعش کا نام لے رہے ہیں، علمائے اہلسنت

جمعیت علماء پاکستان کراچی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ تکفیری دہشتگرد گروہ داعش پوری انسانیت کے لئے خطرہ ہے، اس کے حامیوں کی وطن عزیز پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں ہے، علماء و مشائخ، مزارات اولیاء، اہم سرکاری تنصیبات اور قانون کے محافظوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، آگ لگاتی فتنہ پرور تقریروں، زہر آلود لٹریچر اور اسلحہ بردار جنگجو دہشتگرد تنظیموں نے پاکستان کے وجود کو خطرے میں ڈال دیا ہے، 21 ستمبر کو بعد نماز ظہر مزار حضرت نوری شاہ بابا تین ہٹی تا مزار حضرت قطب عالم شاہ بخاری عیدگاہ فقیدالمثال تحفظ مزارات ریلی سے پاکستان کے استحکام کی ایک نئی تحریک کا آغاز کریں گے جبکہ اسی روز گھوٹکی، لاڑکانہ، نوابشاہ، حیدرآباد اور بدین سمیت اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں بھی تحفظ مزارات ریلیاں نکالی جائیں گی۔ یہ باتیں جمعیت علماء پاکستان کراچی کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے جنرل سیکریٹری مفتی محمد بشیرالقادری نورانی، سینئر نائب صدر مفتی محمد رفیع الرحمٰن نورانی، علامہ عبدالغفار اویسی، محمد شکیل قاسمی، صوفی مقبول جان چشتی، مولانا عبدالرحمٰن صابری، مولانا غلام غوث گولڑوی، عبدالوحید یونس، سید عمران حسین، ڈاکٹر ولی مصطفائی و دیگر کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کہا کہ آج انسانیت دم بخود اور پھٹی پھٹی آنکھوں سے یہ لرزہ خیز مناظر دیکھ رہی ہے کہ شام و عراق اور لیبیا سمیت مختلف ممالک میں اللہ اکبر کے مقدس نعرے کو انسانوں کے ذبح کرنے کے نعرے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

اہلسنت علماءکرام و رہنماؤں نے کہا کہ انبیاء علیہم السلام، اہلبیت رسول، صحابہ کرام، ازواج مطہرات اور اولیاء کاملین و بزرگان دین کے مزارات کو شہید کرنے والے درندے امن پسند کلمہ گو مسلمانوں کی بے دریغ گردنیں کاٹ رہے ہیں، خون مسلم کے دریا بہائے جا رہے ہیں اور رقص بسمل کے بے ضمیر تماشائی قہقہے برساتے اس ظلم عظیم کو جہاد کا مقدس نام دیتے ہوئے ایک لمحے کو بھی اللہ جبار و قہار کی بے آواز لاٹھی سے خوف نہیں کھاتے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں بھی اس خارجی و تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی فکر پھیلانے والے عناصر مسجدوں، مزاروں، گلیوں اور بازاروں میں نہتے مرد و زن اور معصوم بچوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں، جن کے سرپرستوں نے جنت البقیع اور جنت المعلیٰ سعودی عرب میں اہلبیت و اصحاب رسول اور ازواج مطہرات اور جبل احد کے دامن میں سید الشہداء حضرت امیر حمزہ اور ان کے معزز رفقاء کے علاوہ حضوراکرم ص کی والدہ ماجدہ کے مزارات شہید کئے۔ اہلسنت علماء کرام کا مزید کہنا تھا کہ امداد کے نام پر ان کے سرمائے پر پلنے والے تکفیری خارجی گروہ نے کبھی القاعدہ، کبھی طالبان اور کبھی کسی اور ذیلی تنظیم کے نام سے پاکستان میں پیر بابا، رحمٰن بابا، تقی بابا کے مزارات کی بے حرمتی اور گستاخانہ تاخت و تاراج کرکے اپنے بڑوں کی نفرت کو دہرایا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اہلسنت علماء کرام و رہنماؤں نے کہا کہ مزارات داتا گنج بخش علی ہجویری، امام بری سرکار، بابا فریدالدین مسعود گنج شکر، عبداللہ شاہ غازی بابا سے لے کر ڈیرہ غازی خان، مستونگ اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں کے مزارات پر دھماکے کرکے دنیا کو بتا دیا کہ تکفیری اور خارجی دشتگرد گروہ مذہب تو درکنار انسانیت، تہذیب اور ورثے جیسی اصطلاحات سے بے بہرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بدترین حالات میں جبکہ یہ تکفیری خارجی گروہ ایک عرصے تک اہلسنّت کا نام لے کر ملک میں رہنے والی سواداعظم اہلسنّت کو دھوکہ دینے کی کوشش کرنے کے بعد اب داعش جیسی انسانیت سوز مظالم کرنے والی تکفیری تنظیم کا نام پاکستان میں استعمال کر رہے ہیں۔ اہلسنت علماء کرام و رہنماؤں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیائے اہلسنّت کا ان دہشتگردوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، جے یو پی 21 ستمبر کو شہرِ کراچی سے علماء و مشائخ، مزارات کے گدی نشینوں، آستانوں و خانقاہوں کے سجادہ نشینوں اور زعماء ملت کی قیادت میں تحفظ مزارات ریلی نکال کر مقامات مقدسہ اور شعائر اہلسنّت کے تحفظ کی تحریک کا آغاز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر اس دردمند مسلمان سے جو اسلام کے سلامتی اور امن و آشتی کے فلسفے پر یقین رکھتا ہے سے اپیل کرتے ہیں کہ اس ریلی میں شرکت کرکے بتا دے کہ کراچی غلامان رسول کا شہر ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button