ریاست عوام کو حقوق و تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ،علامہ امین شہیدی
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ ریاست عوام کو حقوق و تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے، کراچی میں فی الفور وزیرستان طرز کا فوجی آپریشن شروع کیا جائے، علامہ علی اکبر کمیلی کی شہادت نے سندھ حکومت کے قیام امن کے دعوں کی قلعی کھول دی، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر قائد میں دہشت گردی کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، مدارس کے نام پر قائم دہشتگردی کے مراکز شہریوں کے لئے ناسور بن چکے ہیں جبکہ کراچی کا ضلع وسطی مذہبی و سیاسی طالبان کا مضبوط گڑھ بن چکا ہے، تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتیں کراچی سمیت ملک بھر میں جاری دہشتگردی کے خاتمے اور قیام امن کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے مطالبہ کیا کہ حکومت کے پاس ابھی بھی وقت ہے، وہ ہوش کے ناخن لے اور عوام کو تحفظ فراہم کرے ورنہ دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ پر قابوپانے میں ناکام سندھ حکومت نام نہاد ٹارگٹڈ آپریشن کے خاتمے کا اعلان کرکے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجائے اور کراچی کو پاک فوج کے حوالے کرے جس کے بعد کراچی میں بھی دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فی الفور وزیرستان طرز کا فوجی آپریشن کیا جائے۔ مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو معلوم ہے کہ قاتل کون ہیں اور انکی پناہ گاہیں کہاں ہیں اس کے باوجود دہشتگردوں کیخلاف کارروائی سے گریز کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب شہر بھرمیں کالعدم دہشتگرد جماعتیں نام بدل کر کھلے عام دہشتگرادنہ کارروائیوں میں مصروف ہیں شہر بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی فرقہ وارانہ و مذہبی منافرت پر مبنی وال چاکنگ کے ساتھ ساتھ بینرز اور جھنڈے آویزاں ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتی ہے وہ کراچی سمیت ملک بھر میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کیخلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے میدان عمل میں وارد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کراچی کو پرامن بنانے کے لیے حکومت اور سیکیورٹی ادارے ٹھوس بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھائیں۔