پاکستان

علامہ عباس کمیلی کے فرزند علامہ علی اکبر کمیلی پر حملہ نے سندھ حکومت کے قیام امن کے دعوں کی قلعی کھول دی۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

raja shab1علامہ عباس کمیلی کے فرزند علامہ علی اکبر کمیلی پر حملہ نے سندھ حکومت کے قیام امن کے دعوں کی قلعی کھول دی، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر قائد میں دہشت گردی کی روک تھام میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں ، مدارس کے نام پر قائم دہشت گرد مراکز شہر یوں کے لئے ناصور بن چکے ہیں ،کراچی کا ضلع وسطی مذہبی و سیاسی طالبان کامضبوط گڑھ بن چکا ہے، علامہ علی اکبر کمیلی پر حملہ بھی ضلع وسطی میں ہی ہوا، حکومت اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفیٰ ہو جائے، کراچی میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فوری فوجی آپریشن ناگزیر ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے علامہ عباس کمیلی کے فرزند پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے خلاف مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی بھر پور مذمت کرتی ہے، شہر قائد میں جاری دہشت گرد کاروائیاں عوام میں خوف و ہراس پھیلانے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کی مضموم سازش ہے،شہر میں روزانہ کی بنیاد پر درجن بھر شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں قیام امن کے جھوٹے دعوے کررہے ہیں ، سندھ حکومت مکمل طور پر اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے ٹارگٹڈ آپریشن کے خاتمے کا اعلان کرے اور کراچی کو فوج کے حوالے کیا جائے ، ایک منظم پلاننگ کے تحت شہر قائد میں اہل تشیع تاجروں اور کاروباری شخصیات کو چن چن کر نشانہ بنایا جا رہا ہے، علی اکبر کمیلی پر قاتلانہ حملہ بھی اسی منظم سازش کا حصہ ہے، علاوہ ازیں علامہ ناصر عباس جعفری نے علامہ عباس کمیلی کو ٹیلی فون کیا اور ان کی فرزند کی خیریت دریافت کی جبکہ علی اکبرکمیلی کی جلد مکمل صحت یابی کی دعا بھ کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button