سانحہ اسلام آباد: پنجاب پولیس کی وردی میں کالعدم جماعتوں کے کارکناں کو لال مسجد سے کنٹرول کیا جارہا تھا
شیعت نیوز (رپورٹ) شیعہ نیوز کو اسلام آباد سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز ڈاکٹر طاہر القادی کا انقلاب مارچ جب وزیر اعظم ہاوس کی جانب گامزن تھا تو نہتے شرکاء مارچ پر پنجاب پولیس نے حملہ کیا، جبکہ بتایا جارہا ہے کہ اسلام آباد پولیس پیچھے ہٹ گئی تھی لیکن پنجاب پولیس کی وردی میں چھپے ہوئے نواز لیگ کے اتحاد ی کالعدم جماعتوں کے کارکناں نے مار چ کے شرکاء پر دھاوا بول دیا۔ اسلام آباد سے یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کے کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشتگرد سربراہ مولانا لودھیانوی دو دن سے اسلام آباد کی لال مسجد میں موجود تھے او ر اس واقعہ کی پلانگ کررہے تھے۔ گذشتہ رات اسلام آباد میں ہونے والی بربریت کو لال مسجد سے کنٹرول کیا گیا تھا۔
عوام کا کہنا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاوں کی طرز پر اسلام آباد میں معصوم مسلمانوں کا قتل کیا گیا ہے، اور یہ جرت صرف پنجاب پولیس میں ہی ہے کیونکہ یہ ریاست کے ملازم نہیں بلکہ شاہی خاندان آل نواز کے کارندے ہیں۔ چونکہ کالعدم جماعتیں آل نواز کی اتحادی ہیں لہذا فرقہ واریت کی بنیاد پر شیعہ سنی مسلمانوں کو قتل کرنے کے لئے چوہدری نثار نے وزیر اعظم نواز شریف کی ایماء پر کالعدم جماعتوں کو مارچ کے شرکاء پر دھاوا بولنے کا ٹاسک دیا تھا، ان کالعدم جماعتوں کے کارکناں کو پولیس کی وردی میں چھپا کر اسلام آباد لاگیا ۔نواز حکومت جانتی تھی کے اسلام آباد پولیس پاکستانیوں پر گولیاں نہیں برسا سکتی یہ کام انکی اپنی پولیس نواز پولیس اور خوانخوار درندے نام نہاد کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکرجھنگوی کے جنگجو ہی انجام دے سکتے ہیں لہذا جبہی پنجاب پولیس کو اتنی بڑی تعداد میں اسلام آباد بلایا گیا تھا۔