پاراچنار، 18 روز سے جاری دھرنا اختتام پذیر
پاراچنار میں بعض اقوام کا اپنے مطالبات کے حق میں دیا جانے والا دھرنا آج اٹھارویں روز اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ آج شام کو نماز مغربین کے بعد دھرنے کے خاتمے کا اعلان کیا گیا۔ اسی اثناء میں دھرنے کے شرکاء کو اپنے مقصد میں کامیابی پر سٹیج سے مبارکباد پیش کی گئی، جبکہ اہم قائدین کو اس موقع پر ہار بھی پہنائے گئے۔ دھرنے کے شرکاء خوشی سے جھوم جھوم کر نعرے لگا رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق دھرنے کے منتظمین نے شرکاء کو یہ اطمینان دلاکر دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا کہ انکے تمام کے تمام مطالبات کو، بشمول شیخ نواز عرفانی کی بحالی کے، منظور کر لیا گیا ہے۔ تاہم سرکاری ذرائع کے مطابق انکا جو سب سے اہم مطالبہ تھا، یعنی جامع مسجد کے سابق خطیب شیخ نواز عرفانی کی پاراچنار آمد اور انکے اپنے عہدے پر دوبارہ بحالی، فی الحال منظور شدہ مطالبات میں شامل نہیں۔ واضح رہے کہ دھرنے کے شرکاء کی جانب سے گذشتہ اٹھارہ روز سے پاراچنار بازار زبردستی بند تھا۔ جس کی وجہ سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا تھا۔ اس دوران دوکانداروں کے کئی اجلاس ہوئے، جن میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ دھرنا یا احتجاج کرنا کسی بھی جمہوری ملک میں عوام کا جمہوری حق ہوتا ہے، تاہم دھرنے کے ذریعے دوسرے عوام کو تنگ کرنا، یا انکے حقوق کو سلب کرنا کہاں کا انصاف ہے۔