پاکستان

ساٹھ ہزارشہداء کے لواحقین کو ملک دشمن قراردینے پرمولاناسمیع الحق قوم سے معافی مانگیں:سُنّی تحریک علماء بورڈ

sunnitherikاسلام آباسُنّی تحریک علماء بورڈنے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کامطالبہ کرنے والے شہداء کے لواحقین کو ملک دشمن قراردینے پرمولاناسمیع الحق سے معافی مانگنے کامطالبہ کردیا۔مفتی غفران محمودسیالوی،مفتی لیاقت علی رضوی، مفتی قاضی سعیدالرحمن، مفتی محمدعارف چشتی،صاحبزادہ عطاء الرحمن دھنیال، علامہ خالدمحمودضیاء،پروفیسرکامران اسلم ،علامہ اشتیاق احمد، علامہ تنویرحسین قادری، علامہ ہاشم مجددی، علامہ سرفرازاحمدچشتی ودیگرعلماء ومفتیان کرام نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کامطالبہ مقتولین کے ورثا ء کاآئینی اورشرعی حق ہے۔شہداء کے لواحقین اپنے پیاروں کے قاتلوں کو کوئی رعایت دینے کیلئے تیارنہیں۔مولاناسمیع الحق کے بیان سے قوم کی دل آزاری ہوئی ہے۔مولاناسمیع الحق ساٹھ ہزارشہداء کے لواحقین کو ملک دشمن قراردینے پر قوم سے معافی مانگیں۔سمیع الحق کو چاہیے کہ شریعت کے مطابق اپنے شاگردوں سے ساٹھ ہزارمقتولوں کاقصاص طلب کریں۔ دہشت گردوں کے لیے مذاکرات طاقت کا انجکشن ثابت ہورہے ہیں۔حقیقی سٹیک ہولڈر دہشت گرد نہیں شہداء کے ورثاء ہیں۔حکومت دہشتگردوں سے مذاکرات کے بجائے ملک کیلئے قربانیاں دینے والے شہیدوں سے وفا کرئے۔علماء ومفتیان کرام نے کہا کہ دہشت گردپے درپے دھماکوں اور حکمران مذاکرات میں مصروف ہیں۔ دھماکوں کی گونج میں مذاکرات کی بانسری بجائی جا رہی ہے۔تین ماہ کے مذاکراتی عمل سے ملک و قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ حکمران کب تک مذاکرات کے نام پر قوم کو بیوقوف بناتے رہیں گے؟ دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کے بغیر خودکش دھماکے نہیں رک سکتے۔ علمائے کرام نے کہا کہ حکومت بے گناہوں کا خون بہانے والے ریاست مخالف دہشت گردوں کی رہائی سے باز رہے۔ آئین کو تسلیم نہ کرنے والے ریاست کے باغیوں سے مذاکرات ختم کر کے ان کے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع کیا جائے۔ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے فوج کو فری ہینڈ دیا جائے۔فوج کو متنازع بنانے کی سازشیں عالمی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ استحکام پاکستان اور آئی ایس آئی لازم و ملزوم ہیں۔قوم کے محافظ فوجی جوانوں کے حوصلے پست کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button