پاکستان

شیعہ نسل کشی ڈاکٹرز ،پروفیسرز ،وکلاء اور تاجروں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی و علامتی دھرنہ ۔ايم ڈبليو ايم

protestincholiشہر قائد میں شیعہ افراد کو چن چن کر دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ڈاکٹر ز،وکلاء ،پروفیسرزاورتاجروں کی ٹارگٹ کلنگ قومی نقصان ہے ،پاکستان کو امریکی کالونی بنایا جا رہا ہے ، سندھ حکومت شیعہ نسل کشی روکنے میں ناکام ہو چکی ہے ۔شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی ذمہ دار گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ مستعفی ہو جائیں ۔قانون نافذ کرنے والے ادارے کرائم میں کمی کے جھوٹے دعوے کر رہے ہیں کراچی مین کرائم کے واقعات کمی نہیں مزید اضافہ ہو ا ہےسکیورٹی ادارے عوام کو بے و قوف نہ بنائیں ۔ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی رہنماء علامہ علی انور نے شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف انچولی امام بارگاہ خیر العمل سے شاہرائے پاکستان تک نکالی جانے والی ریلی سے خطاب کے دوران کیا احتجاجی ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میںمرد، بزرگ، عورتوںسمیت بچے اور علماء عمائدین موجود تھے جنہوں نے سندھ حکومت مردہ باد ،دہشتگردی مردہ باد ،یہ کس کا لہو یہ کون مرا بدمعاش حکومت بول زرا ،مردہ باد امریکہ و طالبان کے نعرے لگائے شرکاء نے شاہرائے پاکستان پر علامتی دھرنہ بھی دیا جس کی وجہ سے ٹریفک بند کر د گئی شرکاء سے خطاب میں علامہ علی انور کا کہنا تھا کہ شہرقائد میں شیعہ نسل کشی بدستور جاری ہے اور گزشتہ سال کی نسبت شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میںمزید اضافہ ہو ا ہے مگر حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں کو پکڑنے یکسر ناکام ہو چکے ہیں گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ روزانہ صرف ٹارگٹ کلنگ روکنے کیلئے کمیٹیوں کے اعلانات سے کا م چلا رہیں ہیں اور مظلوم عوام اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں آخر کیا وجہ ہے جو بلخصوص روزانہ دو سے تین شیعہ افراد سمیت دیگر لقمہ اجل بن جاتے ہیں اور یہ حکمران صر ف میڈٖیا پر آکر حکم دیتے ہیں اورپھر اپنے حجروں میں جا کر چھپ جاتے ہیں اُن کا کہنا تھا کے شہر کے حالات ایک پری پلان منصوبہ بندی کے تحت خراب کئے جا رہیں اور حالات کی عدم درستگی اور قیام امن کیلئے گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ کا کردار مشکوک ہے لہذا ان نا اہل حکمر انوں کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔

مظاہرین نے شیعہ عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خطر ناک دہشت گردوں کی عدم گرفتاری پر شدید غم اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا کہ شیعہ مسلمانوں کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔علی حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کراچی میں حالیہ دہشتگردی کا فلفور نوٹس لیں اور مجرموں کی عدم گرفتاری اور نام بدل کر دوبارہ کام کرنے والی تمام کالعدم دہشتگرد تنظیموں پر پابندی عائد کی جائے تاکہ کے شہر میں امن و امان کی ابتر صورت حال پر قابو پایا جاسکے ۔دریں اثناء علامتی دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کے صدر حسن ہاشمی کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے حکومت ہوش کے ناخن لے اور اب بے گناہ شیعہ افراد کے قتل عام کے خلاف شہر بھر میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا آغاز کیاجائے گا، ڈالروں اور ریالوں کی طاقت سے ملت جعفریہ کی نسل کشی کی جا رہی ہے ، ہم بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں ہمیں دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے جسے ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے

متعلقہ مضامین

Back to top button