پاکستان

ڈیڑھ ارب ڈالر کے عوض قومی غیرت کو بیچا اور ضیاءالحق کی باقیات کو زندہ کیا جا رہا ہے، علامہ ناصر عباس

rja shabمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ حکمران حق حکمرانی کھو چکے ہیں، نواز شریف نے پورے ملک کو اتفاق فاونڈری مل سمجھ لیا ہے، ایک بزنس مین کبھی ملک کے مفاد کا تحفظ نہیں کرسکتا، یہی وجہ ہے کہ ڈیڑھ ارب ڈالر کے عوض قومی غیرت کو بیچا جا رہا ہے، عرب حکمران کبھی بھی کسی کو کوئی چیز مفت نہیں دیتے، پھر پاکستان پر ان نوازشات کا کیا مقصد ہے اور قوم سے حقائق کو کیوں چھپایا جا رہا ہے، حکمران عوام کے محرم ہوا کرتے ہیں، لیکن یہاں گنگا الٹی بہتی ہے، ہر فیصلہ قوم کو اعتماد میں لیکر نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مفاد کی بجائے غیروں کے مفاد کی جنگ لڑی جا رہی ہے۔ پورا ملک وزیرستان بن چکا ہے، ہر شہر میں دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں لیکن انہیں روکنے والا کوئی نہیں، کبھی دہشتگرد لاڑکانہ میں بے بس ہندوں کے گھروں کو آگ لگا رہے ہیں تو کبھی کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں۔ پینتیس ہزار پاکستانیوں کو بحرین بھیجا گیا ہے، تاکہ وہاں پر پرامن جمہوری جدوجہد کو کچل کر آل خلیفہ کی مدد کی جاسکے، اسی طرح اب دو بریگیڈ سعودی عرب بھجوانے کی باتیں کی جا رہی ہیں، جس کی ہم ہر فورم پر مذمت کرینگے اور اس کے خلاف آواز بلند کریں گے۔ اگر عرب حکمران اپنے عوام میں پسندیدہ اور قابل قبول ہوتے تو انہیں کبھی بھی بیرون ملک سے فوجیں منگوانے کی ضرورت نہ پڑتی، پاکستان کو سعودی عوام کے جمہوری حق کو ختم کرنے کیلئے حکمرانوں کے بازو نہیں بننا چاہیے، عرب حکمران عوام میں اپنی وقعت کھو چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عرب ممالک نے کبھی بھی کشمیر اور فلسطین کے ایشوز پر امت مسلمہ کا ساتھ نہیں دیا، حتیٰ پاکستان کو کشمیر کے ایشو پر معاونت نہیں دی گئی، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن میں سالانہ تین روزہ ناصران ولایت کنونشن میں فکر امام خمینی (رہ) سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں دو بریگیڈ فوج بھجوانے کی باتیں کی جا رہی ہیں، کیا ہمارے سکیورٹی ادارے اپنے ملک میں امن قائم کرچکے ہیں؟، کیا دہشتگردی کا قلع قمع ہوچکا ہے، اگر نہیں تو پھر کیوں پاکستانیوں کے اسلامی ممالک کے عوام کے خلاف استعمال ہونے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں حکمران حق حکمرانی کھو چکے ہیں، کہیں سندھ فیسٹول کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کر رہے ہیں تو کہیں پر دہشتگردوں کو سپورٹ کیا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہی ہے، رانا ثناءاللہ اور وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے پورے صوبے میں دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے، ملک میں ضیاءالحق کی باقیات کو ایک بار پھر زندہ کیا جا رہا ہے، مذاکرات کے نام پر پوری قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، علامہ ناصر عباس نے کہا کہ پنجاب میں سینکڑوں شیعہ نوجوانوں پر توہین رسالت (ص) کے مقدمات درج کرائے جا رہے ہیں، جو قوم نواسہ رسول (ص) سے بے انتہا محبت اور عشق کرتی ہو، یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ امام حسین ؑ کے نانا کے بارے میں کوئی ایسی بات کرے جو توہین کے زمرے میں آئے، ایک سازش کے تحت ملک کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونکا جارہا ہے، مجلس وحدت مسلمین نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ ملکر ملک بھر میں مشترکہ جلسے کرائے اور قوم کو پیغام دیا کہ ملک میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل وحید کاظمی کی بلاجواز گرفتاری کی مذمت کی اور کہا کہ کیا یہ تحریک انصاف کا انصاف ہے کہ ملک کے پرامن شہریوں کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالا جا رہا ہے، گجرات، لاہور، راولپنڈی سمیت درجنوں واقعات میں ملوث کسی ایک دہشتگرد کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا، لیکن پرامن شہریوں کی گرفتاریاں جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام نے ڈوگرا راج سے آزادی حاصل کرکے پاکستان پر احسان کیا اور ضم ہوگئے، لیکن آج انہیں کوئی آئینی شناخت نہیں دی گئی، انہیں کوئی حیثیت نہیں دی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button