پاکستان

نظریہ پاکستان کی حفاظت ہر پاکستانی حکومت اور عوام کا فرض ہے، حامد موسوی

hamid moasviتحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سپریم لیڈر قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر بھارت کو چہیتا ملک قرار دینا قرارداد پاکستان کی نفی ہے۔ چار ایٹمی قوتوں کے درمیان سلگتا ہوا مسئلہ کشمیر عالمی امن کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ قائد اعظم کی رحلت کے بعد وطن عزیز گوروں کے جوتے پالش اور گھوڑا مالش کرنے والوں کے ہتھے نہ چڑھتا تو پاکستان کبھی دولخت نہ ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ نظریہ پاکستان کی حفاظت ہر پاکستانی حکومت اور عوام کا فرض ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کابینہ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ وطن عزیز کو گروہی سٹیٹ بنا کر نظریہ پاکستان کو ڈبونے کی خواہش میں جنرل ضیاء الحق نے جو اقدامات کیے قوم ان کا خمیازہ آج بھی دہشت گردی کی صورت میں بھگت رہی ہے۔ ملک و قوم گومگو کی کیفیت سے دوچار ہیں۔ مذاکرات کے حوالے سے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے اور عوام کو باخبر رکھا جائے۔ قومی سکیورٹی پالیسی کے ابہامات دور کیے جائیں، داخلی استحکام کو اولین ترجیح قرار دیا جائے۔ آپ نے کہا کہ دنیا میں نئی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں خارجہ پالیسی کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ڈھالا جائے۔ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے فروغ تعلیم کیلئے تماتر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

جناب حامد موسوی نے کہا کہ اسلام ایک ملت واحدہ اور کفر ایک ملت واحدہ ہے کی بنیاد پر 23مارچ 1940ء کو قرارداد لاہور پاس کی گئی اور قائداعظم محمد علی جناح کی بے مثال قیادت میں 7سال کے قلیل عرصہ میں دنیا کے نقشے پر پہلی اسلامی نظریاتی ریاست ابھر کر سامنے آئی۔ لیکن قائداعظم محمد علی جناح کی وفات کے بعد آنے والے حکمرانوں نے نظریہ اساسی کو فراموش کر دیا، قائد اور اقبال کا راستہ ترک کر دیا۔ اسلامی وحدت کو پس پشت ڈال کر گروہیت، لسانیت اور صوبائیت کو پروان چڑھایا گیا جس کے سبب سقوط مشرقی پاکستان کا سانحہ پیش آیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button