پاکستان

شہید منظور تالپور کے قاتلوں اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے،عبد اللہ مطہری

kherpur janazaسندھ حکومت کالعدم تکفیری گروہوں کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائے ، خیر پور سمیت سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کی کمین گاہیں قائم علی شاہ کی حکومت پر سوالیہ نشان ہیں ، خیر پور، حیدر آباداور کراچی سمیت سندھ بھر میں مسلسل شیعہ افراد کو نشانہ جا رہا ہے، سندھ حکومت نے شہید منظور تالپور کے قاتلوں اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو گرفتارنہ کیا تو سندھ بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کردیں گے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری سیاسیات عبد اللہ مطہری نے خیر پور میں وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکریٹری جنرل منور جعفری اور شہید منظور تالپور کے فرزند منصور تالپور سمیت ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین موجود تھے ،جو قاتلوں کی گرفتاری اور تکفیری دہشت گردوں کی پشت پناہی پر صوبائی حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے ، وزیر اعلیٰ ہائوس خیر پور پر شہید کے جسد خاکی کے ہمراہ دو گھنٹے جاری رہنے والے احتجاجی دھرنے کوپی پی پی کے رکن قومی اسمبلی اور سابق صوبائی وزیر منظور وسان کے بھائی نواب وسان نے قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دھانی کے بعد ختم کروادیا، واضح رہے کہ اس کے قبل ایم ڈبلیو ایم اور اہل خانہ کی جانب سے دھرنا پنج ہٹی کے مقام پر پانچ گھنٹے جاری رہا تھا، وزیر اعلیٰ ہا ئوس پہنچتے ہی نواب وسان نے اپنے مقامی اتحادیوں کا سہارا لے کر خانوادہ شہید پر دبائو ڈالوایااور تسلی و تشفی کے دو بول کہہ کر سات گھنٹے تک جاری رہنے والا عظیم الشان احتجاجی دھرنا ختم کروادیا، جس پر مومنین میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، قبل ازیں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہید منظور تالپور کے بڑے فرزند عاشق تالپور سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان کے والد کی مظلومانہ شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا ، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےشہید کے خانوادے کو مجلس وحدت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دھانی بھی کر وائی ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button