پاکستان

پاکستان بیرونی دباؤ میں آکر طالبان کے خلاف طاقت کے استعمال سے خوفزدہ ہے، علامہ امین شہیدی

ameen shaheedi statmentحکومت طالبان دہشتگردوں سے مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے، مذاکرات کے نام پر دہشتگردوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے، ضلع کچہری پر حملہ حکومت اور طالبان کی مذاکرات میں سنجیدگی کا مظہر ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ طالبان پاکستان کو کھنڈر بنانے پر تلے ہوئے ہیں، مذاکرات اور جنگ بندی کا ڈرامہ اب ختم کیا جائے، عوام حکومت کی بے سمت پالیسی سے تنگ آچکے ہیں، جنگ بندی کے اعلان کے بعد 11 افراد اور شہریوں کی خاک و خون میں غلطاں لاشیں نواز حکومت اور طالبان کے پاکستانی عوام کو مشترکہ تحفے ہیں، سیشن کورٹ بم دھماکے میں 11 بے گناہوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ایک مرتبہ پھر اپنے موقف کا اعادہ کر تے ہیں کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف فیصلہ کن فوجی آپریشن کا آغاز جلد کیا جائے۔

علامہ شہیدی نے مزید کہا کہ عالمی استعماری قوتیں طالبان کی پشت پناہی کر رہی ہیں، حکومت پاکستان بیرونی دباؤ میں طالبان کے خلاف طاقت کے استعمال سے خوفزدہ ہے، روزانہ دہشت گرد حملے، لاشوں کے ڈھیر، عوام کے حوصلوں کو پست کرنے کی ایک سنگین سازش ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری اعلیٰ عدلیہ نے بھی اپنا منصفانہ کردار ادا نہیں کیا، آج یہ دہشت گرد ناسور بن کر ملک بھر میں پھیل چکے ہیں، اگر بروقت انہیں قابو کر لیا جا تا تو ملک و قوم کا اتنا جانی و مالی نقصان نہ ہوتا، جج رفاقت احمد خان اعوان اور دیگر وکلاء سمیت بے گناہ شہریوں کا قتل انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ طالبان نواز سیاسی و مذہبی جماعتوں نے ایک مرتبہ پھر اس دہشت گردانہ کاروائی کا جواز تلاش کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ اپنے اتحادی طالبان کو بری الذمہ قرار دلوانے میں کامیاب ہو جائیں۔ علامہ امین شہیدی نے حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ طالبان دہشتگردوں اور ان کی حمایت یافتہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کا باقائدہ آغاز کرے تاکہ اس ملک کی مظلوم عوام کی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button