پاکستان

تمام دہشتگرد گروپوں کو سیاسی حمایت اورامریکی سعودی فنڈنگ مل رہی ہے، وزارت داخلہ

wzart dakhlaحکومت نے قومی سلامتی پالیسی تیار کر لی جو منظوری کے لیے آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ وفاقی کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان 5 سالہ قومی سلامتی پالیسی پیش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق نیشنل سیکیورٹی پالیسی جن اہم نکات پر مبنی ہے ان میں مذاکرات، دہشت گردوں کی شناخت، انٹیلی جنس نظام بہتر بنانا اور دفاعی قوت بڑھانا شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی پالیسی کے تحت تمام ریاست دشمن عناصر اور نان اسٹیٹ ایکٹرز سے مذاکرات صرف آئین کے تحت کیے جائیں گے۔ پالیسی کے بنیادی مقاصد میں ریاست کی سالمیت، عوام کا تحفظ اور حکومتی رٹ کو برقرار رکھنا شامل ہے۔ پالیسی دستاویز میں نیکٹا کی بھی از سر نو تشکیل کی تجویز شامل ہے جس کا داخلی سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا۔
پالیسی دستاویز کے مطابق دہشت گردی کے باعث ملکی معیشت کو گزشتہ 10 سال میں 78 ارب امریکی ڈالر کا نقصان پہنچا جب کہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک میں موجود تمام شدت پسند گروپس کی درجہ وار لیڈر شپ موجود ہے جنہیں سیاسی، اندرونی و بیرونی حمایت اور فنڈنگ بھی مل رہی ہے۔ دستاویز میں کشمیر، افغانستان اوربھارت کے حوالے سے خارجہ پالیسی پر بھی نظر ثانی تجویز کی گئی ہے۔ قومی سلامتی پالیسی کی دستاویز کے مطابق پاکستان میں ایک تہائی دہشت گرد حملے صرف خیبر پختونخوا میں ہوئے، بلوچستان میں 23 فیصد، فاٹا میں 19 فیصد اور سندھ میں 18 فیصد دہشت گرد حملے ہوئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button