پاکستان

جماعت اسلامی کے امیر منور حسن اگر سن 61 ہجری میں ہوتے تو یقیناً یزید کے ساتھ ہوتے، علی اوسط

ali oustآل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما سید علی اوسط نے مرکزی دفتر کراچی سے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ الیکٹرونک میڈیا پر منور حسن کے دیئے گئے بیان میں جس میں انہوں نے کہا کہ کربلا دو صحابہ کے درمیان جنگ تھی اس میں آپ کسی کو غلط نہیں کہ سکتے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ منور حسن نے اپنے اس بیان سے ثابت کر دیا ہے کہ اگر وہ سن 61 ہجری میں ہوتے تو یقینا یزید کے ساتھ ہوتے انہوں نے اپنے اس بیان سے حق اور باطل کو ایک ہی صف میں کھڑا کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف مسلمان بلکہ غیر مسلم کے سامنے بھی امام حسینؑ ایک حق کی آواز ہیں، حق کی پہچان ہیں اور یزید ظلم و ستم کی عبرت ناک نشانی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ کربلا حق و باطل کی واضح لکیر ہے جسے ہر ایک حق پرست نے تسلیم کیا ہے لیکن آج کے اس دور میں منور حسن جیسے لوگوں نے ایک بار پھر بہت واضح طور پر یہ بتا دیا ہے کہ اس وقت بھی جب نواسہ رسولﷺ کو کربلا کے میدان میں انکے خانوادے کے ساتھ گھیر کر شہید کیا جارہا تھا تو اس وقت بھی منور حسن جیسے کردار کے نام نہاد اصحاب موجود تھے کہ جو امام حسین ؑ کے خلاف فتوے دے رہے تھے اور انکے خون سے اپنے ہاتھ رنگین کررہے تھے۔ لہذٰا حق و باطل کی جنگ میں چہرے وہاں بھی بے نقاب ہوئے تھے اور پوری دنیا جانتی ہے کہ حق حسینؑ کے ساتھ ہے اور باطل یزید کے ساتھ ہے۔

سید علی اوسط کا کہنا تھا کہ آج منور حسن جیسے لوگوں نے اپنے اوپر سے نقاب اٹھالی ہے اور اپنے اندر سے وہ کینہ، بغض اور عناد جو وہ محمد و آل محمدﷺ، اہلیبیت ؑ اور امام حسینؑ کے حوالہ سے اپنے دل چھپائے بیٹھے تھے اسے واضح کردیا۔ وہ وقت بہت جلد آرہا ہے انشاء اللہ جب دنیا میں ایک بار پھر حق کی اصل تصویر سب کے سامنے ہوگی اور جو لوگ باطل پرست اور باطل کے حامی ہیں ان کا چہرہ بے نقاب ہوگا اور منور حسن ان ہی چہروں میں سے ایک چہرہ ہے جو آج آشکار ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے دیگر رہنماؤں کو بھی اس بات کا احساس ہونا چاہیئے کہ جو جماعت اسلامی ابوالاعلیٰ مودودی کے اعلیٰ افکار کی جماعت تھی لیکن منور حسن جیسوں نے آکر اس جماعت اسلامی کو بھی داغ دار کردیا ہے۔ جماعت اسلامی کو چاہئے کہ اپنے اندر سے اس طرح کی کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں ورنہ جماعت اسلامی کا چہرہ بھی منور حسن جیسے لوگوں کے چہرے میں گم ہوجائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button