طالبان نے مذاکرات کو مذاق رات بنادیا ہے، حکومت اور افواج 48 گھنٹوں میں کوئی فیصلہ کریں، الطاف حسین
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے طالبان کی جانب سے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 23 مغوی اہلکاروں کو قتل کرنے کے دعوے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نے مذاکرات کو ’’مذاق رات‘‘ بنادیا ہے، حکومت اور مسلح افواج متفقہ طور پر 48 گھنٹوں میں کوئی حتمی فیصلہ کرکے قوم کو آگاہ کریں۔ لندن سے جاری اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود ’’مذاکرات‘‘ کے کھیل دوران تحریک طالبان پاکستان سینکڑوں پاکستانی شہریوں کو موت کی نیند سلا چکی ہے، جب بھی حکومت اور عسکری ادارے، طالبان کی دہشت گردی کی وارداتوں کے خاتمے کے لئے کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کی بات کرتے ہیں تو طالبان مذاکرات کی تسبیح پڑھنا شروع کردیتے ہیں اور اس طرح وہ نہ صرف اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے لئے مزید مہلت حاصل کرلیتے ہیں بلکہ عوام کو مزید ابہام اور کنفیوژن کا شکار بھی کردیتے ہیں، طالبان اپنے قیدیوں کی رہائی کا تو مطالبہ کررہے ہیں لیکن اپنی قید میں موجود فوجی جوانوں کو قتل کررہے ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نواز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، دہشت گردی کی وارداتوں پر مزید خاموش تماشائی نہ بنے رہیں، طالبان کے جھوٹے وعدوں پر ہرگز یقین نہ کریں، حکومت اور مسلح افواج متفقہ طور پر آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں کوئی حتمی فیصلہ کرکے قوم کو اس سے آگاہ کریں، انہیں مکمل یقین ہے کہ حکومت اور مسلح افواج جو بھی متفقہ فیصلہ کریں گے پاکستان کے عوام اس فیصلہ پر لبیک کہتے ہوئے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے اور اس فیصلہ پر عمل درآمد کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔