پاکستان

مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کا مشترکہ ورکنگ کمیٹی بنانیکا اعلان

mwm sicسنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ محمد حامد رضا کی ایک اعلٰی سطحی وفد کے ساتھ مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور آمد، وفد میں محمد عمار سعید رضوی صدر سنی اتحاد کونسل پنجاب، مفتی محمد سعید رضوی جنرل سیکرٹری سنی اتحاد کونسل پنجاب شامل تھے۔ صوبائی سیکرٹریٹ پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل پنجاب سید اسد عباس نقوی، مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی، سیکرٹری جنرل ضلع لاہور علامہ سید امتیاز کاظمی نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ دونوں جماعتوں کے رہنماوں نے باہمی دلچسپی کے امور اور قومی و بین الاقوامی حالات پر تبادلہ خیال کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے سانحہ پشاور کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اور اسے پاکستان میں موجود امریکی و اسرائیلی ایجنٹوں کی کارستانی قرار دیا، دونوں جماعتوں کے رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آپس کے روابط کو مزید وسعت دینے کیلئے ورکنگ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے، جو اتحاد اور باہمی تعلقات سیاسی و مذہبی امور پر مستقبل میں محب وطن قوتوں کو یکجا ہو کر چلنے میں معاونت کیلئے کرادر ادا کرے گی۔

صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ محب وطن لوگوں کو پاکستان میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کو آزادی کیساتھ اپنی تخریبی کارروائیوں کیلئے کھلی چھٹی دے دی گئی ہے، ایسے حالات میں حب الوطنی کی سوچ والی جماعتوں کو ملکی سلامتی اور مذہبی ہم آہنگی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیئے، مجلس وحدت مسلمین کے قائدین قابل تعریف ہیں کہ وہ ہمیشہ سے ظالم کیخلاف اور ہر مظلوم کے حامی رہے ہیں، عدم تشدد اور مذہبی رواداری کو فروغ دیا۔ میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے ساتھ روابط کو مزید وسعت دینگے اور پاکستان کے حقیقی محب وطن اور بڑی قوتوں کو یکجا ہو کر ملکی سلامتی کیلئے کردار ادا کرنے کی ضرورت جتنی اب اس وقت ہے پہلے کبھی نہ تھی، غیر ملکی مہمان سیاحوں کو قتل کرکے کالعدم دہشت گرد گروہ نے ملک کو بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو بدنام کیا۔

انہوں نے کہا کہ شرپسندوں کو مذاکرات کی دعوت دے کر مزید اِن کی حوصلہ افزائی کی جس کا خمیازہ آج قوم بھگت رہی ہے، گوادر پورٹ اور پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستان کیلئے محفوظ مستقبل اور ملکی سلامتی کے ضامن منصوبے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور صیہونی حواریوں کی خوشنودی کیلئے ہم اس منصوبے سے حکمرانوں کو پیچھے ہٹنے نہیں دیں گے۔ رہنماؤں نے مستقبل میں مشترکہ لائحہ عمل اپنانے اور ملک میں قیام امن کیلئے انتہاپسندوں کیخلاف مشترکہ جدوجہد کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button