پاکستان

سانحہ عباس ٹاؤن میں شہداء کی مجموعی تعداد 58تک پہنچ گئی ، 42 شیعہ اور 16 اہل سنت بھائی شہید

abbas town

شہر کراچی میں شیعہ آبادی عباس ٹاون میں ہونے والے بم دھماکے میں شہید ہونتے والوں کی مجموعی تعداد 58تک پہنچ گئی ہے ۔ جن میں 42شہداء کا تعلق مکتب اہل بیت سے سے ہے باقی 16شہداء کا تعلق مکتب اہل سنت سے ہے ۔ جب کے اس ہولناک سانحے میں 150کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔شہداء کیاجتماعی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہرین شاہراہ پاکستان پر ادا کی جائے گی ۔
یہ ہولناک دھماکے اتوار کی شام ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع شیعہ آبادی عباس ٹاؤن میں ہوئے ہیں۔
شیعیت نیو زکے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق دھماکا اقراء سٹی نامی رہائشی کمپلیکس کے قریب ہوا ہے ۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق اس ہولناک دہشت گردی میں 150سے 200کلو گرام دھماکا خیز بارودی مواداستعمال کیا گیا ہے ۔عباس ٹاؤن میں ہولناک تباہی کے مناظر دیکھ کے لگتا ہے کہ اس آبادی پر کسی B-1بمبار تیارے نے بم برسائے ہیں ۔ پورا علاقہ کھنڈرات کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں ۔
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ نہ صرف اس سے فلیٹوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے بلکہ بالکونیوں کو بھی شدید نقصان پہنچاہے اور اقراء سٹی اور ربعہ فلاور کے بیرونی تمام فلٹس کا سامنے کا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے ۔اطلاعات کے مطابق اس سانحہ میں 200فلیٹ بری طرح متاثر ہوئے ہیں جب کے 50سے زائد دکانیں جل کر راکھ کا ڈھیر بن چکی ہیں ۔
جائے وقوعہ پر کل رات سے امدادی کاروائیاں جاری ہیں ۔ اورملبے سے مذید گمشدہ افراد کی تلاش کا کام بھی جاری ہے ۔واضح رہے کہ کل رات گئے تک وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اعلیٰ سطحی اجلاس جاری رہا جس میں آئی جی سندھ نے سانحہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو پیش کر دی ہے۔
لگتا ایسا ہی ہے کہ گذشتہ سانحات کی طرح یہ واقعہ بھی سرکار کی فائلوں میں ردی تلے دب کے ختم ہو جائے گا ۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button