پاکستان

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی کے حوالے سے آئی ایس آئی کی رپورٹ مسترد کر دی

supreme court of pakistanبدھ کے روز سانحہ کوئٹہ کے خلاف چیف جسٹس آف پاکستان نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے سیکرٹری دفاع آسف یاسین ملک کی جانب سے پیش کی جانے والے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی رپورٹ کو مسترد کر دیا۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز سپریم کورٹ میں کوئٹہ میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی اور حالیہ دنون کوئٹہ میں ہزارو ٹاؤن میں ہونے والے ہولناک بم دھماکے کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی جانب سے کوئٹہ میں جاری شیعہ نسل کشی پر رپورٹ کو مسترد کر دیا۔
واضح رہے کہ سانحہ کوئٹہا ز خود نوٹس کیس کی سماعت تین رکنی بینچ کر رہاہے جس کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کر رہے ہیں۔
سانحہ کوئٹہ کے خلاف سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری دفاع آصف یاسین ملک اور سیکرٹری داخلہ خواجہ صدیق اکبر عدالت میں موجود تھے۔اس موقع پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان نے پاکستانی ایجنسی اور خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی جانب سے کوئٹہ میں شیعہ نسل کشی پر مبنی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے دوبارہ سے بنانے کا حکم جاری کر دیا۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت کے سوالوں کے جوابات اس رپورٹ میں نہیں ہیں تاہم آئی ایس آئی دوسری ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اس رپورٹ کو از سر نو ترتیب دے۔اس موقع پر سیکرٹری دفاع کاکہنا تھا کہ اس رپورٹ میں ملٹری انٹیلجنس کا عمل دخل نہیں ہے البتہ اگر کوئی اطلاعات ہوتی ہیں تو وہ آئی ایس آئی کو فراہم کی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کے روز چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے ایک سو دس شیعہ مسلمانوں کے قتل کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے اور وزیر اعظم یہ ذمہ داری قبول کیوں نہیں کرتے؟۔

متعلقہ مضامین

Back to top button