پاکستان

پاک آرمی سے متعصب دہشتگرد مولویوں کو نکالے بغیر پاکستان میں امن بحال نہیں ہوسکتا ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

Allama raja nasir abbas ja پاک آرمی سے متعصب دہشتگرد مولویوں کو نکالے بغیر پاکستان میں امن بحال نہیں ہوسکتا ہے، علامہ ناصر عباس جعفریپاکستان میں مواد ریاستی دہشتگردی طاقت کا توازن بگڑنے کا منطقی نتیجہ ہے۔ امریکہ، سعودی عرب، ضیاء اسٹیبلشمنٹ اور تکفیری گروہوں کا چار ضلعی گٹھ جوڑ مادر وطن پاکستان کو بنگلادیش کی طرح کئی ٹکڑوں میں تبدیل کرنے کی عالمی سازش ہے، جس کا عملی نتیجہ پاکستان میں بسنے والوں کو چھوٹے چھوٹے گروہوں میں تبدیل کرکے ایک مرکزی عوامی قیادت کے فقدان کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ اس کے حقیقی ذمہ دار وہ نالایق جرنیل ہیں جو امریکہ اور سعودی عرب کی ایما پر ملک میں بدامنی پھیلانے پہ تلے ہوئے ہیں۔ پاکستان کی آرمی سے متعصب دہشتگرد مولویوں کو نکال باہر کرنے سے ہی مملکت خداداد پاکستان کا امن بحال ہوسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے حوزہ علمیہ قم میں طلاب پاکستان کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اس چار ضلعی منحوس پاکستان دشمن گٹھ جوڑ سے آزاد کرکے ایک پرامن ملک بنانے کے لئے ہمیں ہاہمی اختلافات کو ختم کرکے ایک مضبوط طاقت میں بدلنا ہوگا۔ یہ کام صرف میدان میں حاضر رہ کر ہی کیا جاسکتا ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ کے اس دلخراش واقعہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشگردی کی بدترین مثال قرار دیا اور اس بات کا مطالبہ کیا کہ ریاستی ادارے ملک میں امن بحال کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں، اس لئے کوئٹہ کو پاک مسلم فوج نہ کہ پاک مسلکی فوج کے حوالے کیا جائے اور جنرل کیانی کو فی الفور استعفٰی دینا چاہیے۔ انہوں نے گورنر راج کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جب استقامت اور مقاومت کے ذریعے بلوچستان کی حکومت کو گرایا جاسکتا ہے تو ان کے بڑوں کو بھی گرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ملک میں شہداء کی عظمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے عمائدین مقاومت، استقامت اور شہداء کے خون سے عہد وفا نبھاتے ہوئے میدان میں حاضر رہ کر پورے ملک کے مسلمان بھائیوں کو اس عظیم مصیبت میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر مظلوموں کی فریاد پر لبیک کہنے کا موقع دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button