پاکستان

سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ: کراچی میں پانچ سے زائد مقامات پر بیس گھنٹوں سے احتجاجی دھرنا جاری

stop shia genocideکوئٹہ میں علمدار روڈ پرتکفیری ناصبی دہشت گردوں کے حملے کے خلاف جاری احتجاجی دھرنے میں شریک ہزاروں شیعیان حیدر کرار (ع) اور 86سے زائد شہداء کے خانوادوں سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی میں پانچ مقامات پر بیس گھنٹوں سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔شیعت نیوز کے نمائندوں کی اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روز بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں علمدار روڈ پر ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے خود کش حملوں میں شہید ہونے والے 86عزاداران امام حسین علیہ السلام کی میتوں کے ہمراہ کوئٹہ شہر میں جاری احتجاجی دھرنے میں شریک ہزاروں شیعہ مومنین اور شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لئے شہر کراچی میں بھی پانچ مقامات پر بیس گھنٹوں سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
واضح رہے کہ کوئٹہ میں بم حملوں میں 86شہادتوں کے بعد کوئٹہ کے مومنین نے احتجاجی دھرنا دیا تھا جسے اب 72گھنٹے ہونے والے ہیں۔ تاہم کوئٹہ کے مومنین نے علمدار روڈ پر ہونے والے 86شہادتوں پر بلوچستان حکومت کے مستعفی ہونے اور کوئٹہ کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ہزاروں شیعیان حیدر کرار (ع) سخت سردی کے موسم میں جہاں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے انتہائی کم ہونے کے باوجود معصوم بچوں خواتین اور نوجوانوں سمیت بزرگوں کی بڑی تعداد میں موجود ہیں ۔یاد رہے کہ کوئٹہ میں احتجاجی دھرنے میں 86شہداء کے جسد خاکی بھی رکھے ہوئے ہیں جنہیں مطالبات کی منظوری کے بعد ہی سپرد خاک کیا جائے گا۔
دوسری طرف کراچی میں کوئٹہ کے مومنین سے اظہار یکجہتی کے لئے اور ملت جعفریہ کے مطالبات کی منظوری تک غیر معینہ مدت تک احتجاجی دھرنا جمعہ کی دوپہر کو شروع ہوا جس کے تحت شہر کے مختلف علاقوں بشمول نمائش چورنگی ایم اے جناح روڈ،ملیر ،رضویہ سوسائٹی،کورنگی سمیت انچولی اور دیگر علاقوں میں احتجاجی دھرنا دیا گیا ہے ۔احتجاجی دھرنوں کے انتظامات مجلس وحدت مسلمین پاکستان،شیعہ علماء کونسل پاکستان،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور دیگر شیعہ تنظیموں کی جانب سے کیا گیا ہے۔
کراچی بھر میں جاری احتجاجی دھرنے بیس گھنٹوں سے جاری ہیں جبکہ احتجاجی دھرنوں میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین،معصوم بچے اور نوجوانوں سمیت بزرگوں کی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ احتجاجی دھرنوں میں علم حضرت عباس علمدار علیہ السلام،سرخ و سیاہ پرچم جن پر لبیک یا حسین (ع) اور شیعہ نسل کشی کے خلاف بینرز آویزاں کئے گئے ہیں ۔احتجاجی دھرنوں میں مشہور و معروف انجمنوں کے نوحہ خوان حضرات سمیت زاکرین عظام اور علمائے کرام موجود ہیں ۔
قابل ذکر بات ہے کہ کوئٹہ میں موسم انتہائی سرد اور نقطۂ انجماد سے کم ہونے کے باوجود ملت جعفریہ استقامت کے ساتھ گذشتہ 72گھنٹوں سے موجود ہے جبکہ کراچی میں انتہائی سخت سرد موسم کے باوجود احتجاجی دھرنے بیس گھنٹوں سے زائد جاری ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے سیکرٹری جنرل مولانا صادق رضا تقوی کاکہنا ہے کہ شہر کراچی میں احتجاجی دھرنوں کو اس وقت تک ختم نہیں کیا جاتا جب تک ملت جعفریہ پاکستان کے مطالبات جس میں کوئٹہ شہر کو پاک فوج کے حوالے کیا جانے سمیت بلوچستان کی نا اہل اور متعصب اور ناصبی تکفیری دہشت گردوں کی معاون حکومت کی مستعفی ہونا شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button