پاکستان

روحانی تہذیب کے بنیادی اقدار:آیت اللہ سید عقیل الغروی کا آرٹس کونسل کراچی میں لیکچر (2)

aqeel-algarviبین الاقوامی شہرت یافتہ مذہبی اسکالر آیت اللہ سید عقیل الغروی نے کہا کہ ہم تو ہر صبح کو سمجھتے ہیں کہ یہ نئی صبح ہے مگر حقیقت میں جب دل کی آنکھ کھل جاتی ہے تو وہ ہی نئی صبح ہوتی ہے۔وہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں 2دسمبر 2012کو "روحانی تہذیب کے بنیادی اقدار”کے موضوع پر لیکچر دے رہے تھے۔
جب بات تہذیبی روحانیت کی ہو تو یاد رکھیں کہ ہمارے وجود کے باہربہت چھوٹی سی دنیا ہے اور اس سے کہیں زیادہ بڑی دنیا ہمارے اندر موجود ہے۔مغربی ممالک میں تمدن ہے مگر تہذیب نہیں ہے اور اسی وجہ سے بہت سارے لوگوں کا وہاں دل نہیں لگتا اور وہ واپس اپنی تہذیب کو ڈھونڈتے ہوئے آجاتے ہیں۔ تمدن کی عمارت بنتی ہے پتھروں سے اور تہذیب کی عمارت بنتی ہے دل کے ٹکڑوں سے۔انہوں نے اپنے لیکچر میں کہا کہ اگر اصل روحانی تہذیب دیکھنا چاہتے ہیں تو واقعہ کربلا کو ہی اٹھا لیجئے اور کربلا روحانی تہذیب کا سب سے بڑا مرکز اور شہر ہے۔ اس دنیا سے محبت کرنا فضول ہے اور جو دوسرا جہان ہے اس کی محبت میں یہاں سے صرف فائدہ اٹھایا جائے۔ آپ کا جسم قبر عرفانی ہے اور آپ کی روح اس میں مدفون ہے اور اسے قوس سجود کہا جاتا ہے۔آپ کے دل میں روشنی منور ہونا شروع ہو جائے تو بس وہیں سے روحانی تہذیب بھی آنا شروع ہو جائے گی۔دنیا کمائیں لیکن دنیا سے دل نہ لگائیں کہ واپسی کا سفر دشوار نہ ہوجائے ۔ آخر میں سوال و جواب کا ایک مختصر سا سلسلہ بھی رکھا گیا تھا ۔
سیکریٹری آرٹس کونسل کراچی جناب اعجاز فاروقی نے اس اختتامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جناب آیت اللہ سید عقیل الغروی کے لیکچر سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے آرٹس کونسل کراچی گزشتہ 6سالوں سے ان کے لیکچرز سے عوام الناس کو فیض یاب کررہا ہے اور انشاء اللہ آئندہ سال بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔تقریب میں بے حد محبت سے گلدستہ نائب صدر آرٹس کونسل کراچی محمود احمد خان اور چیئرمین آرٹس کونسل کراچی ہاشم رضا زیدی نے آیت اللہ سید عقیل الغروی کو پیش کیاساتھ میںآرٹس کونسل کے دیگرر ممبران بھی موجود تھے جن میں اقبال لطیف، اسجد حسین بخاری اور شہناز صدیقی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button