پاکستان

چوبیس گھنٹوں کے دوران شہر کراچی میں چار شیعہ عمائدین کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں محمد مہدی

mwmmapمجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل محمد مہدی ،پولیٹیکل سیکرٹری سید اصغر زید ی، اور کراچی ڈویژ ن کے ترجمان آصف صفوی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران چار شیعہ عمائدین کا قتل اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ حکومت سندھ اور قانون نافذکرنے والے ادارے شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں ۔ وحدت ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شیعہ مسلمانوں کے قاتل شہر کراچی میں آزاد دندناتے پھر رہے ہیں ۔نہ تو ان کے خلاف عدلیہ ازخود نوٹس لیتی ہے اور نہ ہی یہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت میں آتے ہیں ۔اس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان اداروں کو عدل وانصاف اور شہریوں کی جان ومال کے تحفظ سے کو غرض نہیںیا یہ ادارے جانتے بوجھتے دہشت گردوں کی ان کاروائیوں کو اس لیے نظر انداز کرتے ہیں کے ان کے درمیان کو ئی خفیہ تعلق قائم ہوچکاہے ۔نیاآباد میں ناصر علی ،کریم آباد میں احسن عباس نقوی اور ضیاء مہدی اور نارتھ کراچی میں الحیدر اسکاؤٹ کے فعال ممبر حسن اختر نقوی کی شہادتیں اس بات کا بین ثبوت ہے کہ کراچی میں ملت جعفریہ کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو ریاستی سرپرستی حاصل ہے ۔ورنہ اس دیدہ دلیری سے کسی کو دہشت گردی کی جرات نہ ہوتی ۔انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کا تقاضہ ہے کہ اس قابل مذمت خفیہ تعلق کا خاتمہ عمل میں آئے ۔اور ملکی ریاستی وحکومتی ادارے شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف فوری طور پر آپریشن شروع کریں جو دہشت گردوں اور دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ شیعہ مسلمانوں کے شہداء کے جلوس جنازہ میں شرکت کے دوران جنازوں کا تقدس ملحوظ خاطر رکھا کریں ۔
اُن کا کہنا تھا کہ کراچی کے دیگر حصوں میں بے گناہ انسانوں اور شیعیان حیدر کرار کا قتل عام حکومتی ناکامی کا مہ بولتا ثبوت ہے ،عدلیہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں، اگر دشت گردی کی اس آگ کو فورن نہ بجھایا گیا تو پھر اس آگ سے عدلیہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی محفوظ نہیں رہ سکیں گے ۔کراچی میں 24گھنٹے کے اندر چارشیعہ عمائدین کا قتل قابل مذمت ہے، صدراور رحمان ملک کی موجودگی میں کالعدم تنظیم کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے بے گناہ افراد کی شہادت حکومت کی کار کر دگی پر سوالیہ نشان ہے۔دہشت گردوں اور ان کے سر پر ستوں کی سر عام پھانسی پر لٹکایا جائے ۔
آصف صفوی کا کہنا تھا کہ کراچی میں شہید ہونے والے ،ناصر زید ی ،احسن عباس،ضیاء مہدی ،سیدحسن اختر کا کسی تنظیم سے تعلق نہیں۔ سیاسی،لسانی تنظیمیں شیعہ عمائدین کے قتل عام پر سیاست نہ کریں،،اُنھوں نے صدر آصف زرداری اور وزیر اعظم یوسف رضا کیلانی،چیف جسٹس اوروفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ اس ملک میں شیعہ عمائدین کی نسل کشی کے خلاف کوئی اقدام نہیں کرتے تو اس ملک کی اپنی ذمہ داریوں سے مستعفی ہو جائیں ورنہ ملت جعفریہ اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button