پاکستان

ملت جعفریہ کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے سیاسی جماعتوں کے ارکان ملت جعفریہ کو شدید مایوس کیا ہے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا دھرنے سے ٹیلیفونک خطاب

shiitenews dharna karachiمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ 13 اپریل کو سانحہ چلاس،گلگت،کوئٹہ اور کراچی میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف ملک بھر میں یوم عزامنایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور عدلیہ ملت جعفریہ کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور ملت جعفریہ کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے سیاسی جماعتوں کے ارکان سینٹ و قومی وصوبائی اسمبلیوں نے ملت

جعفریہ کو شدید مایوس کیا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کو برطرف کیا جائے ،وزیر اعلی بلوچستان اسلم رئیسانی دہشت گردوں کا سر پرست ہیں گرفتار کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار اْنہوں نے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے ملک گیر یو م احتجاج اور علامتی دھرنوں کی مناسبت سے کراچی میں نمائش چورنگی پر ہونے والے احتجاجی دھرنے سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و مقامی رہنمامولاناشیخ صلاح الدین،مولانا مرزایوسف حسین، مولانا منور علی نقوی ،مولانا صادق تقوی،مولانا حید ر عباس عابدی ،علام آفتاب حیدر سمیت شہر کراچی کے ائمہ جمعہ و جماعت نیز مدارس کے منتظمین علما،ذاکرین ،دانشور، مختلف شخصیات اورماتمی انجمنوں کی ایک کثیر تعدادموجود تھی جبکہ کراچی ،کوئٹہ ، چلاس اور گلگت میں ہونے والے سانحوں کے خلاف ہونے والے احتجا ج میں خواتین،بزرگ، بچے اور جوانوں کی ایک بہت بڑی تعدادشہر کراچی میں ہونے والی ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کے باوجود موجود تھی۔
انہوں نے جمعہ 13 اپریل جمعہ کے دن پورے ملک میں یوم عزا منانے کا اعلان کیا ہے اور اسلام آباد و راولپنڈی میں اجتماعی نماز جمعہ ،پارلیمنٹ ہاؤ س کے سامنے اداکی جائے گی۔
علا مہ ناصر عباس جعفری کا کہناتھاکہ حکومت ،عدلیہ اور پاک افواج آٹھ روز سے زائد گزرنے کے باوجود ابھی تک سانحہ چلاس کے مسافروں کو دہشت گردوں سے بازیاب نہیں کراسکی ہے۔یہ عدلیہ اور حکومت محب وطن پاکستانیوں کو عدل و انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے جبکہ دہشت گرد ملک میں آزاددندناتے پھر رہے ہیں اور وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اپنے حجرے میں بیٹھے ہیں جنہوں نے آج تک دہشت گردوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ہم رحمان ملک کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہیں اور کے ساتھ وزیر اعلی بلوچستان اسلم رئیسانی جو دہشت گردوں کا اصلی پشت پناہ ہے اُیسے گرفتار کیا جائے جس کی وجہ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان میں کتنے معصوم شہری دہشت گردی کی بھیٹ چھ گئے۔
اْنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سانحہ چلا س کے سترسے زیاد ہ لاپتہ مسافروں کو فی الفور بازیا ب کرایا جائے،اس واقعہ کے اصل مجرموں اور کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا د ی جائے،تمام راستوں کو پر امن بنایا جائے اور نام بدل بدل کر نئے ناموں سے فعالیت اور دہشت گردی کرنے والی کالعدم تنظیموں کے رہنماؤ ں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔گلگت،بلتستان،کوئٹہ و کراچی سمیت ملک کے دوسرے شہروں میں شیعوں کے خون سے جو ہولی کھیلی جا رہی ہے وہ حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔حکومت اور عدلیہ، ملت جعفریہ کو انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔اگر حکومت، عدلیہ اورپاک افواج ، ملت جعفریہ کو عدل وانصاف فراہم نہ کریں،انہیں ان کے جائز اور قانونی حقوق نہ دیں اور وہ اپنے ہی وطن میں خود کو غیر محفوظ خیال کریں تو بانیان پاکستان کی ا ولادیں انصاف کے حصول کیلئے کس کا دروازہ کھٹکھٹائے؟ ہم مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں اور متحدہ قومی موؤمنٹ کی قیادت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ متحدہ قومی موؤمنٹ کے ذمہ داران کی جانب سے شیعہ نوجوانوں کودی جانے والی قتل کی دھمکیوں کا نوٹس لیں ،اور عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت سے مطالبہ کیا وہ پہلوان گوٹھ میں شہید ساجد حسین کے قتل میں ملوث دہشت گردوں جن کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے ہے ان کواپنی صفوں سے نکال باہر کریں جس سے ملت جعفریہ میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک عرصہ سے پاکستان میں دہشت گردوں کو جو کھلی چھوٹ حاصل ہے یہ درحقیقت اس بات کی علامت ہے کہ حکومت اپنے شہریو ں کی جان ،مال ،عزت و آبروکی حفاظت میں ناکام ہے۔گلگت و بلتستان میں بلوچستان طرز کی جو ریاست قائم کرنے کی گھناؤنی سازش کی جا رہی ہے ،ملت جعفریہ اس سے ہوشیار ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملت جعفریہ اب تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کے عمل و کردار سے شدید مایوس ہو چکے ہیں اور اب انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ و ہ از خود کوئی نوٹس لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افتخار محمد چوہدری کو ہر چھوٹی سے چھوٹی بات نظر آتی ہے اور وہ تمام جزئی مسائل کا از خود نوٹس لیتے ہیں لیکن اْنہیں گلگت و بلتستان سمیت کوئٹہ و کراچی میں شیعوں کی نسل کشی اورقتل عام نظر نہیں آتا ؟
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ فرقہ وارانہ اختلافات کو ختم کرانے کیلئے حکومت اگر سنجیدہ ہے تو اْنھیں چاہئے کہ وہ امریکہ و اسرائیلی سفارت خانوں کو پاکستان میں بند کردیں اور ان کے سفارت کاروں کو فورا ملک بدر کرے۔اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ملت جعفریہ اب ان علامتی دھرنوں کے بجائے پورے پاکستان میں پہیہ جام کا اعلان کرے گی اور اس وقت تک یہ احتجاج ختم نہیں ہو گا کہ جب تک حکومت پانچ کروڑ شیعیان پاکستان کے مطالبات کو تسلیم نہ کریا۔
احتجاجی علامتی دھرنے سے مولانا مرزا یوسف حسین ،علامہ آفتاب حسین نے حکومتسے مطالبہ کیا کے وہ کراچی ،گلگت ،کوئٹہ میں نام بدل کر آنے والی کالعدم دہشت گرد جماعت پر پابندی لگائے اور شہر کراچی میں سکیورٹی اداروں کی سر پر ستی میں کھلے ان کے دفاتر کو بند جائے ورنہ اس کے سنگین نتائج بر آمد ہونگے۔ ُٓ
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے گزشتہ پانچ روز سے دھرنا جاری ہے اور آج ملک کے چالیس سے زیادہ شہروں میں شام چار تا سات بجے تک علامتی دھرنے دیئے گئے اور یہ سلسلہ تاحال جاری رہے گا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button