پاکستان

کوئٹہ:زائرین شہداء کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی،کوئٹہ میں مکمل ہڑتال

shiitenews QuettaSectarianviolencefuneral مستونگ میں گزشتہ روز پیش آنے والے دہشت گردی کے افسوس ناک واقعے میں کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے چھبیس شیعہ افراد کو سپرد خاک کردیا گیا ہے ۔۔ لیکن حکام کی بے حسی کااندازہ اس بات سےلگایا جاسکتا ہے کہ کسی امام بارگاہ یا قبرستان میں کوئی سیکیورٹی اہلکار تعینات نہیں کیا گیا ۔۔ شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق 
 مستونگ میں گزشتہ روز پیش آنے والے دہشت گردی کے افسوس ناک واقعے میں کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے چھبیس شیعہ افراد کو سپرد خاک کردیا گیا ہے،نماز جنازہ حجۃ الاسلام مولانا جمعہ اسدی کی زیر اقتدا ادا کی گئی جس کے بعد شہدائ کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ شہدا میں دو ایسے افراد بھی شامل ہیں جنھوں نے فون کرکے اہلخانہ کو بتایا تھا کہ وہ ایف سی اہلکاروں کے پاس خیریت سے پہنچ گئے ہیں۔۔ دہشت گردی کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں فضا سوگوار ہے اور کاروباری مراکز بند ہیں ۔۔ خواتین نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے ۔۔ 
واضح رہے کہ 
عید کی نماز پڑھنے والوں پر حملے کا سوگ ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ لاشیں پھر کوئٹہ کے امام بارگاہ ولی العصر پہنچ گئیں، ایک جنازہ اٹھا تو دوسرا اٹھانے کی تیاری کی گئی، شہدا کے جسد خاکی آج پہلی بار نہیں اٹھائے گئے ان افراد کے کاندھے میتوں کو قبرستان لے جانے کے عادی ہوچکے ہیں، وہ باپ جس نے بیٹے کی پیشانی پر پیار کرکے زیارتوں پر جانے کیلئے رخصت کیا تھا آج میت پر ماتھا رکھے سوگوار ہے۔۔
ہزارہ برادری کے افراد وزیراعلی بلوچستان کو ان واقعات کا ذمے دار سمجھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ  اسلم رئیسانی مستعفی ہوجائیں۔۔
ورثا کو گلے لگا کر تسلیاں دی جارہی ہیں لیکن سینے سے لگانے والوں کو بھی معلوم ہے کہ کلیجہ کا زخم بھرنا ممکن نہیں، انہی لاشوں میں محمد ضیا سمیت دو ایسے افراد کی لاشیں بھی ہیں جنھوں نے کل رات فون کرکے اہلخانہ کو بتایا تھا کہ وہ ایف سی اہلکاروں کے پاس پہنچ گئے ہیں۔۔
صرف ضیا کے رشتے دار ہی نہیں یہاں ہر آنکھ اشکبار ہے، کئی ایسے ہیں جن کے بھائی شہید ہوئے اور کوئی بوڑھے باپ کی لاش پر سوگوار ہے، ایک دوسرے کو پرسہ دیا جارہا ہےلیکن حکومت کا کوئی نمائندہ یہاں نہیں آیا۔۔
میتیں صرف امام بارگاہ ولی العصر ہی نہیں چھبیس امام بارگاہوں میں پہنچائی گئی ہیں، یہی وجہ ہے کہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بازار بند ہیں اور گلی گلی سوگ ہے۔۔
گزشتہ روز مستونگ میں ایران جانے والے زائرین کو بس سے اتار کر فائرنگ کی گئی تھی جس سے چھبیس افراد شہید ہوئے تھے، میتوں کو منتقل کرنے کیلئے گاڑیاں پہنچیں تو ان پر بھی فائرنگ کی گئی جس سے مزید تین افراد شہید ہوئے۔۔ 
بلوچستان میں ہزارہ برادری پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ خواتین بھی سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔۔ انہوں نے کہا بلوچستان حکومت نے اب تک دہشت گردی کی کارروائیاں روکنے کیلئے کچھ نہیں کیا ہے۔۔ مظاہرین اقوام متحدہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں

متعلقہ مضامین

Back to top button