پاکستان

کراچی: جناح اسپتال میں شیعہ مسجد میں نماز جمعہ سے قبل دہشت گردی کا منصوبہ ناکام

shiitenews_jinha_hospital

کراچی: جناح اسپتال میں شیعہ مسجد میں نماز جمعہمیں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام
کراچی کے جناح اسپتال میں شیعہ مسجد میں نماز جمعہ سے قبل دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا گیاہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اسپتال کے رہائشی علاقے میں قائم مسجد ،جہاں اہل تشیع نمازجمعہ ا داکیاکرتے ہیں،کے قریب کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ ،لشکر جھنگوی اور طالبان دہشت گردوں کے ناصبی وہابی دہشت گردوں نے بیالیس کلو وزنی دھماکہ خیز بم نصب کیا تھا تا کہ نماز جمعہ کے وقت بڑی دہشت گردانہ کاروائی انجام دے کر شیعیان حیدر کرار کو شہید کیا جا سکے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ تین برس سے سفینۃ النجات ٹرسٹ کے زیر اہتمام جناح اسپتال سے منسلک علاقے میں باقاعدہ نماز جمعہ کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں پر دو سو سے زائد شیعیان حیدر کرار نماز جمعہ ادا کرتے ہیں جن میں بڑی تعداد جناح اسپتال کے عملے کی بھی ہوتی ہے۔
عینی شاہدین نے شیعت نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ جمعہ کے روز ایک مقامی نوجوان نے نما زکی جگہ کے قریب جگہ کو نیا پلاستر ہوئے پایا تو قریبی لوگوں سے اس کی وجہ دریافت کی تاہم حوصلہ بخش جواب موصول نہ ہونے پر اسپتال کے سیکورٹی عملے کو مطلع کر دیا جسکے بعد پولیس حکام اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کا عملہ فوری طور پرمسجد کے پاس پہنچا اور بم کو ناکارہ بنادیا۔قائم مقام سی سی پی او اقبال محمود نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بم ریموٹ کنٹرول اور 42کلوگرام وزنی تھا،جس کا مقصد نماز جمعہ کے موقع پر جمع ہونے والی شیعیان حیدر کرار کی جمعیت کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا تھا تاہم راہ گیر کی دی جانے والی اطلاع کے سبب بڑی دہشت گردانہ کاروائی نہ ہو سکی،پولیس ذرائع نے بم کی ساخت بتاتے ہوئے کہا کہ اس میں بال بیرنگ، نٹ بولٹس اور لوہے کی پلیٹس تھی۔ بوری میں بند ایک ٹین کے اندر دھماکا خیز موادرکھا گیا تھا، جس کے ساتھ دو ڈیٹو نیٹر لگائے گئے تھے۔ دھماکا خیز مواد کو اوپر سے سیمنٹ لگا کر بند کیا گیا تھا۔
سی سی پی او اقبال محمود کاکہناتھا کہ سانحہ عاشورا ،سانحہ اربعین سمیت دیگر سانحات میں بھی کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ،لشکر جھنگوی اور ناصبی وہابی طالبان دہشت گردوں نے اسی طرز کے بموں کا ستعمال کیا تھا ۔
واضح رہے کہ شہر کراچی میں جہاں ایک طرف کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ناصبی وہابی دہشت گرد شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں دوسری جانب بڑی دہشت گردی کی کاروائیاں بھی منظر عام پر آنا شروع ہو چکی ہیں تاہم حکومت کی جانب سے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی نہ کرنا حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بنا ہوا ہے جبکہ ملت جعفریہ میں شدید غم وغصہ کی لہر پائی جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button