پاکستان

اسلام آباد:شہدائے پاراچنار کے بچوں کا پریس کلب کے سامنے مظاہرہ

shiitenews_Homeless_Orphan_of_Parachinar_stage_protest_demonstrationہمارے والدین کو کس جرم میں مارا گیا۔ والدہ کی یاد آتی ہے، گھر نہیں جا سکتے۔
پاراچنار کرم ایجنسی میں ملک دشمن طالبان دہشت گردوں کے خلاف جاری 4 سالہ جنگ میں شہید ہونے والے شیعیان حیدر کرار (ع) کے درجنوں یتیم بچوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یہ بچے تعلیمی وظائف کے تحت ملک بھر کے مختلف سکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔ اب چونکہ ملک بھر میں موسم گرما کی تعطیلات ہو چکی ہیں اور دیگر علاقوں کے طلبہ اپنے گھروں کو چلے گئے ہیں لیکن ٹل پاراچنار روڈ بندش کے باعث یہ معصوم بچے اپنے گھروں کو جانے سے قاصر ہیں۔ بچوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور حکومت سے مطالبہ کر رہے تھے کہ ان کے والدین کو کس جرم میں مارا گیا۔
کلاس ساتویں  کے طالب علم قیصر علی نے شیعت نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ سارے بچے گھروں کو چلے گئے ہیں لیکن ہمارے راستے بند ہیں، گھر کی بہت یاد آتی ہے۔ پانچویں  کلاس کے طالب علم محمد ارشاد  نے کہا کہ میرے ابو بہت اچھے تھے لیکن دہشت گردوں نے اسے مار دیا۔ ابھی سکول فیس کے لیے اکثرپیسے نہیں ہوتے۔ کم سن مزمل حسین نے کہا کہ دہشت گرد اتنے گندے ہیں کہ چھوٹے بچوں کو بھی مارتے ہیں اور ہمیں گھر نہیں جانے دیتے شاید ان کے اپنے بچے نہیں ہیں۔ چھٹی جماعت کے سید اربعین کہتے ہیں کہ میرے ابوکو 25 مارچ کوٹل پاراچنار روڈ لوئر کرم (بگن ) سے اغواء کیا گیا اور ابھی تک اس نے مجھے فون نہیں کیا۔
بچوں نے صدر مملکت جناب آصف علی زرداری، وزیراعظم جناب سید یوسف رضا گیلانی، چیف آف آرمی سٹاف جناب جنرل اشفاق پرویز کیانی، چیف جسٹس آف پاکستان جناب افتخار محمد چوہدری سے مطالبہ کیا کہ میرے ابو اور دیگر 32 افراد کو دہشت گرد طالبان کے چنگل سے جلد از جلد آزاد کرایا جائے اور ٹل پاراچنار روڈ کو کھولنے کے لیے دہشت گرد طالبان کے خلا ف آپریشن کیا جائے اور راستے کھول دیں تاکہ ہم اپنے گھروں کو جا سکیں۔
shiitenews_Homeless_Orphan_of_Parachinar_stage_protest_demonstration11

متعلقہ مضامین

Back to top button