پاکستان

لاہور میں ”حمایت مظلومین بحرین“ ریلی،شہر کی فضا مردہ باد امریکہ کے نعروں سے گونجتی رہی

shiite_mwm_and_iso_rallyمقررین نے کہا کہ منافقت کی حد یہ ہے کہ ایک طرف اگر عوام اپنے حق کے لئے اٹھتے ہیں تو انہیں مسلح کیا جاتا ہے، ان کی امداد کی جاتی ہے، جب کہ دوسری جانب عوام اپنے آئینی و دستوری حقوق  کے حصول کے لئے باہر نکلتے ہیں تو ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں۔ انہیں گولیوں سے چھلنی کیا جاتا ہے۔ ایران کے خلاف مظاہرے کروانے کے لئے استعمار کروڑوں روپے خرچ کرتا ہے، پھر اسے عالمی میڈیا میں بھرپور کوریج بھی دلوائی جاتی ہے، لیکن یمن اور بحرین میں مظلوم اور ستم رسیدہ جمہوری حقوق کے حصول کے لئے پرامن جدوجہد کرنے والوں کے خلاف طاقت استعمال کی جاتی ہے۔ مقررین نے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ بحرین کے عوام پرظلم ہو اور ہم خاموش رہیں
لاہورشیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق
مجلس وحدت مسلمین،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، علماء امامیہ لاہور، مدارس دینیہ، علماء و تنظیم نصرت اسلامی بلتستانیہ کے زیراہتمام لاہور پریس کلب سے اسمبلی ہال تک ”حمایت مظلومین بحرین“ ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی، جبکہ علماء و اکابرین، نوجوانوں، خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء امریکہ و اسرائیل اور بحرین میں بیداری کی لہر کچلنے والے امریکی اتحادی سعودی عرب کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
ریلی پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کر گئی، جس سے علامہ امین شہیدی، علامہ اقبال احمد، علامہ ابوذر مہدوی، علامہ اظہر عباس، سرفراز حسینی، حسنین کاظمی و دیگر رہنماﺅں نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ آج بحرین کی حالت توجہ کی طالب ہے۔ بحرینی عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، مساجد کو منہدم کیا جا رہا ہے، امام بارگاہوں کو ویران کیا جا رہا ہے، سکولوں اور مدارس دینیہ کو تباہ کیا جا رہا ہے اور ہسپتالوں کا محاصرہ کر کے ڈاکٹروں اور نرسوں پر تشدد کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ مساجد میں سعودی اور آل خلفیہ کی افواج نے قرآن پاک نذرآتش کئے ہیں یہ سب ہو رہا ہے اور عالمی ادارے چپ ہیں۔
مقررین نے کہا کہ منافقت کی حد یہ ہے کہ ایک طرف اگر عوام اپنے حق کے لئے اٹھتے ہیں تو انہیں مسلح کیا جاتا ہے، ان کی امداد کی جاتی ہے، جب کہ دوسری جانب عوام اپنے آئینی و دستوری حقوق کے حصول کے لئے باہر نکلتے ہیں تو ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جاتے ہیں۔ انہیں گولیوں سے چھلنی کیا جاتا ہے۔ ایران کے خلاف مظاہرے کروانے کے لئے استعمار کروڑوں روپے خرچ کرتا ہے، پھر اسے عالمی میڈیا میں بھرپور کوریج بھی دلوائی جاتی ہے، لیکن یمن اور بحرین میں مظلوم اور ستم رسیدہ جمہوری حقوق کے حصول کے لئے پرامن جدوجہد کرنے والوں کے خلاف طاقت استعمال کی جاتی ہے۔ مقررین نے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ بحرین کے عوام پرظلم ہو اور ہم خاموش رہیں۔ ہم اپنے مسلمان بھائیوں پر ہونے والے ظلم پر خاموش نہیں رہیں گے اور آج ہم اپنے بچوں اور خواتین سمیت لاہور کی اس مال روڈ پر نکل آئے ہیں اور اپنے بحرینی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ امریکی پادری ٹیری جونز قرآن پاک کی توہین کرے تو پوری امت مسلمہ سٹرکوں پر نکل آئے اور آل خلیفہ اور آل سعود بحرین میں یہی کام کریں اور ہم حجروں میں چھپ جائیں؟ مقررین نے کہا کہ اگر اسرائیل فلسطین میں مسلمانوں پر مظالم کرے تو ہم سٹرکوں پر نکل آتے ہیں، احتجاج کرتے ہیں لیکن اگر بحرین کے عوام پر ظلم ہو تو ہم خاموش ہو جائیں؟
کشمیر کی آزادی اور بھارتی مظالم کے لئے تو ہم ہر وقت آواز بلند کرتے ہیں لیکن کیا بحرین والے مسلمان نہیں۔ مقررین نے کہا کہ بحرین والے بھی کشمیریوں اور فلسطینیوں کی طرح مسلمان ہیں لیکن کچھ لوگ ان پر ہونے والے مظالم کےخلاف آواز اس لئے بلند نہیں کرتے چونکہ ظالم سعودی اور آل خلیفہ ہیں، جو استعمار کے ایجنٹ کا کام کر رہے ہیں۔ مقررین نے بحرین میں بیداری کی لہر کو کچلنے کے لئے پاکستان میں فوجی فاﺅنڈیشن کی جانب سے بھرتیوں کی بھی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور ان بھرتیوں پر پابندی عائد کرے اور بحرین بھیجے گئے دستے واپس بلائے۔
مقررین نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج پاکستان کے دفاع کے لئے بنی ہے کرائے کے قاتل بننے کے لئے نہیں۔ انہوں نے آخر میں قراردار پیش کی، جس میں بحرین کے مظلوم عوام سے اظہاریکجہتی کیا گیا اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ فوجی فاﺅنڈیشن کے ذریعے بھیجے گئے دستے فوری طور پر واپس بلائے جائیں۔ پاکستان کی حکومت عالمی سطح پر احتجاج ریکارڈ کروائے اور بحرین عوام پر کئے جانے والے مظالم بند کئے جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button