پاکستان

شیعہ نوجوانوں کی بازیابی کے لئے سندھ ہائی کورٹ کا نوٹس

 

High-Court-Sindh-Logoسندھ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز وزیر داخلہ سندھ،سیکرٹری داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہوں کو ایک نوٹس جاری کرتے ہؤے احکامات جاری کئے ہیں کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے غیر قانونی اور بلا جواز طور پر گرفتار کر کے لا پتہ کئے گئے شیعہ نوجوانوں کو فی الفور بازیاب کرایا جائے ۔شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں شیعہ بے گناہ لا پتہ نوجوان کی پرویز زیدی کی والدہ نے اپنے جوان  بیٹے کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کی گئی گمشدگی کے خلاف پٹیشن دائر کی تھی جس پر کاروائی کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وزارت داخلہ کو حکم جاری کیا ہے کہ لا پتہ کئے گئے شیعہ بے گناہ نوجوانوں کو فوری طور پر بازیاب کروایا جائے۔
سید پرویز زیدی کی والدہ نے پٹیشن میں واضح کیا ہے کہ پرویز زیدی جو کہ اپنے ایک دوست اور اس کی بیوی کے ہمراہ ٹرین سے کینٹ اسٹیشن پہنچا جہاں پر اس کا دوست جہانگیر اسے لینے کے لئے پہنچا تو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بغیر کسی جرم و خطا کے ان تینوں شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرتے ہوئے جہانگیر کی بیو کو اس کی بہن کے گھر ناگن چورنگی پر پہنچا دیا تاہم بعد ازاں تینوں شیعہ نوجوان لا پتہ ہیں۔
درخواست گذار پرویز زیدی کی والدہ نے یہ بھی واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے جواں بیٹے بالکل بے گناہہیں اور کسی قسم کے جرم میں ملوث نہیں ہیں تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارون سے اپیل کرتی ہوں کہ بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رہا کیا جائے یا پھر اگر کوئی جرم ثابت ہے تو انھیں عدالت میں حاضر کیا جائے۔
ایک اور پٹیشن میں درخواست گذار سید جعفر حسین نے اپنے بیٹے اور داماد کی غیر قانونی گرفتاری اور گمشدگی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ 20دسمبر کی شب کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے ان کے جواں بیٹے سید مہدی اور داماد ابرار کو گرفتار کر لیا جن کا تاحال کچھ پتہ نہیں ہے ۔
لاپتہ ہونے والے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کے اہل خانہ کی طرف سے دائر کی گئی درخواستوں کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے بینچ نے جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں کیس کی شنوائی کرتے ہوئے وزارت داخلہ ،سیکرٹری داخلہ ،آئی جی سندھ،کو حکم نامہ جاری کیا ہے کہ گرفتار کئے گئے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو عدالت میں پیش کیا جائے یا انھیں فوری رہا کیا جائے،عدالت نے حکم نامے میں کہاہے کہ کیس کی اگلی شنوائی جنوری10 کو کی جائے گی۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button