پاکستان
حکومت لاپتہ شیعہ جوانوں کو فی الفور بازیاب کروائے،اہل خانہ کی پریس کانفرنس
![press_missinig](images/stories/press_missinig.jpg)
شیعت نیوز کے نمأندے کی رپورٹ کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لا پتہ شیعہ نوجوانوں،حسین آباد اورنگی ٹاؤن کے رہائشی حسنین عباس،نارتھ کراچی کے رہائشی مظہر عباس ،تنویر عباس،فیڈرل بی ایریا کے رہائشی رفعت عباس،کمیل،کینٹ اسٹیشن ایریا کے رہائشی پرویز زیدی،جہانگیر ،سکندر،اور جعفر طیار کے رہائشی ابرار علی اور علی مہدی کے اہل خانہ کاکہنا تھا کہ کئی دن گذر چکے ہیں مگر ہمارے بچوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ،ان کاکہنا تھا کہ ہم نے سندھ ہائیکورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا اور پتیشن دائر کی ہے لیکن اس کے باوجود ہمارے بچوں کا کوئی پتہ نہیں چلا ،انہوںنے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ بے گناہ شیعہ جوانوں کو بازیاب کروانے میں ہماری مدد کریں۔
لاپتہ بے گناہ شیعہ جوانوں کے والدین اور بہن بھائیوں نے معروف عالم دین مولانامرزا یوسف حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا کے ذرائع نے پہلے بھی لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے مثبت کردار اد اکیا تھا تاہم آج بھی ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارے بے گناہ بچوں کی بازیابی کے لئے اپنا بھرپور اور مثبت کردار ادا کریں،قانون نافذ کرنے والے اداروںکی جانب سے اغوا کئے گئے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کے اہل خانہ نے مزید کہا کہ جس دن سے ہمارے گھروں سے ہمارے لخت جگر لا پتہ ہیں ہمارے گھروں میں فاقے ہیں اور قیامت صغریٰ کے مناظر ہیں ،اس موقع پر اہل خانہ نے واضح کیا کہ ملت جعفریہ کا ہر فرد مملکت پاکستان کی خاطر قربانیاں دیتا رہاہے اور آئیدہ بھی اس قسم کے اقدامات سے دریغ نہیں کیا جائے گا مگر حکومت کی جانب سے ملت جعفریہ کے بے گناہ جوانوں کو ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنانا ایک سوالیہ نشان ہے جبکہ حکومت کے لئے شرمناک فعل بھی ہے۔
واضح رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کچھ روز قبل کراچی کے مختلف علاقوں میں کاروائیان انجام دے کر بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرتے ہوئے لا پتہ کر دیا تھا جس کے بعد کئی روز گذر جانے کے با وجود ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔