پاکستان

شیعہ شخصیات ،کالعدم سپاہ صحابہ کا اگلا ہدف. شیعت نیوز کی خصوصی رپورٹ

zulfiqar-mirza-abbas-kumali_haider-abbasوفاقی وزارت داخلہ کے اہم ادارے نیشنل کراسز مینجمنٹ سیل نے حکومت سندھ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خبر دار کیا ہے کہ صوبہ سندھ میں شیعہ شخصیات کی زندگیوں کو شدید خطرہ لا حق ہے اور کالعدم دہشت گرد گروہ کے ناصبی دہشت گرد شیعہ شخصیات بشمول جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی،سندھ کے وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا،متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر حیدر عباس رضوی اور نیشنل کراسز مینجمنٹ سیل کے سابق ڈائرکٹر طارق لودھی کو دہشت گردی کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔
شیعت نیوز کے نمائندے کو نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کے اطلاعیہ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق 21مئی 2010کو جاری ہونے والی خفیہ رپورٹ ”خطرے کی نشاندہی 252” جو کہ سندھ حکومت کو 31مئی کو موصول ہوئی ،اور رپورٹ کے لیٹر نمبر 3/9200/(او-پی-آی)-1368میں کہا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ اور اس کے ناصبی گروہوں نے اپنے دہشت گرد رہنماؤں کے قتل کا انتقام لینے کے لئے ،(جو کہ خود ہزاروں شیعہ اور سنی مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث تھے)شیعہ رہنماؤں اور شخصیات کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے جس کے سبب کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ اور اس کے ناصبی دہشت گرد جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی ،سندھ کے وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا ،متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر حیدر عباس رضوی اور سابق ڈائرکٹر طارق لودھی کو دہشت گردی کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔
نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کی رپورٹ میں سیکریٹری داخلہ سندھ،انسپیکٹر جنرل پولیس سندھ اور ڈائرکٹر جنرل رینجرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ کالعدم دہشت گرد جماعت سپاہ صحابہ اور اس سے تعلق رکھنے والے ناصبی گروہوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے اور کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ شیعہ شخصیات اور حکومتی شخصیات کی زندگیوں کو تحفظ فراہم ہو۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ہی سندھ کے وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ انھیں کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دہشت گردوں کی جانب سے جان سے مار دینے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں،ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی دھمکیاں اس لئے ملی ہیں کہ حکومت سندھ نے کالعدم دہشت گرد گروہوں کو جلسہ کرنے پر پابندی عائد کی تھی،تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ہر گز دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں اور کالعدم دہشت گرد جماعتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کراچی شہر میں گذشتہ ایک ماہ سے جاری ٹارگٹ کلنگ کے نتیجہ میں اب تک ایک درجن سے زائد شیعہ افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا چکا ہے تاہم حکومت کی جانب سے کوئی کاروائی عمل میں نہیں آ پائی،جو کہ انتہائی قابل تشویش بات ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button