پاکستان

سانحہ اربعین کراچی۔آئی ۔ایس۔او کی احتجاجی ریلی،وزیر اعلیٰ ہاؤس پر 4 گھنٹے سے زائد دھرنا

shiite-5

سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کراچی میں شہید ہونے والوں کے اصل قاتلوں اور سانحات کے ذمہ داروں کی عدم گرفتاری اور ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کی رہائی کے لئے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی اپیل پر آج بروز منگل ایک احتجاجی ماتمی جلوس کراچی پریس کلب سے وزیر اعلیٰ ہاؤس تک نکالا گیا جہاں پر شرکائے جلوس نے احتجاجی دھرنا بھی دیا،واضح رہے کہ گذشتہ روز امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے رہنماؤں نے سانحہ عاشور اور اربعین کے اصل ذمہ داروں  اور دہشت گردوں کی عدم گرفتاری پر وزیر اعلیٰ ہائس پر دھرنے کا اعلان کیا تھا،احتجاجی ریلی میں شہر بھر سے دس ہزار سے زائد عزاداران امام حسین علیہ السلام نے شرکت کی،ریلی میں بچوں ،خواتین،جوانوں اور بزرگوں کی بہت بڑی تعداد شامل تھی،شرکائے جلوس نے ہاتھوں میں یا عباس علیہ السلام ،یا حسین علیہ ،حزب اللہ،آئی ایس او سمیت لبیک یا حسین علیہ السلام کے سیاہ پرچم بھی بلند کر رکھے تھے۔جلوس کراچی پریس کلب سے روانہ ہو کر ماتم برپا کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچا جہاں پولیس نے رکاوٹیں لگا کر جلوس کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کی لیکن عزاداروں کا یہ سمندر وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچ کر احتجاجی دھرنے کی صورت اختیار کر گیا،جلوس میں علمائے کرام میں مولاناعباس وزیری،مولانا منور علی نقوی،مولانا مرزا یوسف حسین،مولانا صادق رضا تقوی اور آئی ۔ایس۔او کے مرکزی سینئر نائب صد رحمان شاہ کے علاوہ کراچی کے صدر زین انصاری بھی شریک تھے،ریلی کی قیادت امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر رحمان شاہ نے کی۔

 

شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق شرکائے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عباس وزیری نے کہا کہ عزاداری کسی بھی سیاسی قوت کی محتاج نہیں بلکہ اس کے محافظ امام مہدی عج ہیں،انہوں نے کہا کہ عزاداری ہماری شہہ رگ حیات ہے جس کے لئے ہزروں جانیں بھی قربان کی جا سکتی ہیںلیکن عزاداری کو کسی بھی چیز پر قربان نہیں کیا جا سکتا،شرکائے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے مولانامنور نقوی نے کہا کہ شہدائے سانحہ عاشور اور اربعین نے سنت امام حسین علیہ السلام انجام دی ہے اور ہمیں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کا کردار انجام دینا ہے،انہوں نے کہا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور دشمن اسلام کو ہر موڑ پر شکست ہی ہو گی ،اس موقع پر آئی ۔ایس۔او۔پاکستان کے مرکزی سینئر نائب صدر رحمان شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کے اصل ذمہ داروں اور دہشت گردوں کے سرپرستوں کو بے نقاب کرے اور عوام کے سامنے لا کر قرار واقعی سزا دے انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگرملت جعفریہ کے بے گناہ جوانوں کو فی الفور رہا نہ کیا گیا تو آئی ایس او ملک بھر میں سراپا احتجاج بن جائے گی اور تمام حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی،ان کا کہنا تھا کہ ہم عزاداری کو مرتے دم تک برپا کرتے رہیں گے چاہے اس کے لئے ہمیں زندان مٰن کیوں نہ جانا پڑے ،اور اگر ہمیں اپنے سر بھی کٹوانے پڑے تو ہم سر کٹوائیںگے مگر عزاداری سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کے خلاف کسی بھی سازش کو قبول نہیں کریں گے،ان کا کہنا تھا عزاداری اسلام کی بقا کی ضامن ہے اورا سلام کی بقا کے لئے جان دینا شہادت ہے۔رحمان شاہ کا کہنا تھا کہ روز عاشور اور روز اربعین ہونے والے دھماکے اور عراق میں ہونے والے دھماکوں میں عالمی استعمار امریکہ اور اسرائیل ملوث ہیں،انہوں نے کہا کہ طالبان ،جند اللہ،لشکر جھنگوی،بلیک واٹر،اور موساد سمیت تمام ایجنسیاں وقت کی یزید،شمر،حرملہ،اور ابن زیاد ہیں،شرکائے جلوس سے خطاب کرتے ہوئے مرزا یوسف نے کہا کہ حکومت اور پولیس کے اعلیٰ افسران یہ کہہ کر اپنا دامن نہ بچائیں کہ ان سانحات میں کالعدم گروہ ملوث ہیں اور سانحہ عاشوراور سانحہ اربعین کو سرد خانوں کی نظر نہ کریں بلکہ عوام کے سامنے اصل دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کو بے نقاب کریں ،اس موقع پر شرکائے جلوس نے لبیک یا حسین علیہ السلام کے فلک شگاف نعرے بھی بلد کئے،واضح رہے کہ دھرنا ٥ گھنٹے سے زیادہ عرصے تک جاری رہا،بعد ازاں حکومت سندھ کے اعلیٰ ذمہ داروں بشمول ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا،مشیر برائے وزیر اعلیٰ سند راشف ربانی اور پاکستان پیپلز پارٹی کراچی کے صدر نجمی عالم کی درخواست پر آئی ایس او کے پانچ رکنی وفد نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں مذاکرات کئے اور ملت جعفریہ کے مطالبات سے حکومت سندھ کو مطالبہ کیا اور واضح کیا کہ اگر مطالبات منظور نہ کئے گئے تو علامتی دھرنا لا محدود مدت تک بھی جاری رہ سکتا ہے ،اس موقع پر حکومت سندھ نے ملت جعفریہ کے مطالبات منظور کرتے ہوئے تحریری وعدہ کیا کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر ملت جعفریہ کے بے گنای جوانوں کو رہا کر دیا جائے گا اور شہید ہانے والوں کے لواحقین کو اعلان کردہ معاوضہ سے دوگنا معاوضہ ادا کیا جائے گا،مطالبات کی منظوری کے بعد شرکائے جلو سپر امن طور پر منتشر ہوگئے،دریں اثنا دھرنے کے دوران شرکائے جلوس نے پی سی ہوٹل کے سامنے مین شاہراہ پر نماز مغربین بھی ادا کی اور عزاداری برپا کرتے ہوئے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔اس موقع پر شرکائے جلوس نے امریکہ مردہ باد،اسرائیل مردہ باد،دہشت گردی مردہ باد،اسیروں کو رہا کروسمیت لبیک یاحسین علیہ السلام اور لبیک یا مہدی عج کے فلک شگاف نعرے بلند کئے ،جبکہ امریکی اور اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کئے گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button