پاکستان

عزاداران امام حسین علیہ السلام کا ابوالحسن اصفہانی روڈ پر احتجاجی دھرنا۔

shiite_protest_iso

سانحہ چہلم ! کراچی میں دوسرے روز بھی احتجاجی سلسلہ جاری رہا ،شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق عباس تاؤن میں جامعہ مسجد مصطفی سے سانحہ چہلم کے خلاف اور شہدائے سانحہ عاشور اور چہلم کے شہدا سے اظہار عقیدت کے لئے احتجاجی ماتمی جلوس نکالا گیا،جلوس میں شہر بھر سے سینکڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام نے شرکت کی ،جلوس نوحہ خوانی اور سینہ کرتا ہوا ابولاحسن اصفہانی روڈ پہنچ کر احتجاجی دھرنے کی صورت اختیار کر گیا ،شرکائے جلوس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ عاشور اور سانحہ چہلم

  میں ملوث دہشت گردوں کو بے نقاب کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے،عزاداران امام حسین علیہ السلام نے دو کھنٹے سے زائد دھرنا دیا اور سڑکوں کو بلاک کر دیا۔دریں اثناشیعہ علماء کونسل کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں سینکروں افراد نے شرکت کی ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد علی نے کہا کہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے اور صرف اپنے اقتدار کو طویل کرنے میں مصروف عمل ہے انہوں نے کہا کہ حکموت میں شامل اتحادی جماعتیں اقتدار کی بندر بانٹ کی فکر میں ہیں نہ کہ معصوم اور بے گناہ قتل ہونے والی عوام کی۔انہوں نے کہا کہ سانحہ عاشور کے اصل سرپرستوں کی عدم گرفتاری سمیت سانحہ اربعین کے مجرموں کی بھی عدم گرفتاری حکموت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آٹھ ،نو ،عاشور اور شہلم کے موقع پر ہونے والے بم دھماکوں کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائیں اور عدالتی کمیشن قائم کیا جائے ،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملت جعفریہ کے بے گناہ نو جوانوں کو فوری رہا کیا جائے اور دہشت گردی میں ملوث اصل مجرموں اور ان کے سرپرستوں کو بے نقاب کر کے عوام الناس کے سامنے لایا جائے،ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ہماری تجاوزات پر عمل درآمد کرتی تو سانحہ اربعین نہ ہوتا،انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر ہمارے بے گناہ جوانوں کو رہا نہ کیا گیا اور سانحات کے اصل مجرموں ک وگرفتار نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کر دیں گے اور ھالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔اس موقع پر مطاہرین نے لبیک یا حسین علیہ السلام،عزاداری یا شہادت،شہادت سعادت اور امریکہ وا سرائیل مردہ باد کے نعرے بھی لگائے ،اور بعد ازاں مظاہرین پر امن منتشر ہو گئے۔دریں اثناء کراچی امن جرگہ،جمعیت علمائے پاکستان اور جماعت اسلامی کے تحت بھی سانحہ چہلم کراچی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور حکومت سے دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button