پاکستان

سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کراچی کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائیں ،اصل محرکات کو منظر عام پر لا یا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔احتجاجی ریلی سے علماء کا خطاب۔

dsc_1041

لاہور:ملک بھر میں سانحہ چہلم کراچی کے خلاف احتجاجی سلسلہ کے تحت لاہور میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شہدائے سانحہ عاشور کراچی کا چہلم اور سانحہ چہلم کراچی کے شہدا کا سوئم منعقد کیا گیا،اس سلسلہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جوکربلا گامے شاہ سے نکل کر پنجاب اسمبلی پر اختتام پذیر ہوئی۔شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق ریلی میں بچوں ،نوجوانوں ،خواتین اور بوڑھوں سمیت پندرہ ہزار سے زائد سوگواران امام مظلوم علیہ السلام نے شرکت کی ،جبکہ علمائے کرام اور ذاکرین

 کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔احتجاجی ریلی سے قاضی نیازنقوی،علامہ امین شہیدی،مولاناحسنین عارف ،مولاناشاہد نقوی اور ناصر شیرازی کے علاوہ دیگر نے خطاب کیا۔ شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے قاضی نیاز نقوی نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس نظر آ رہی ہے جو کہ انتہائی قابل شرمبات ہے ،انہوں نے کہا کہ آج دہشت گرد آزادانہ گھموتے پھرتے ہیں اور مظلوم اور بے گناہ انسانوں کو اپنے مذموم مقاصد کانشانہ بنا رہے ہیں جبکہ حکومت ان کی سر کوبی میں تا حال ناکام نظر آ رہی ہے انہوں نے واضح کیا کہ اگر حکومت عزاداران سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کو پاکستان میں سیکیوریٹی فراہم نہیں کر سکتی تو واضح طور پر بتا دیا جائے ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ اپنا دفاع کرنا جانتی ہے اور دفاع واجب ہے۔اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئیے کہ مملکت پاکستان میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے کہ جو دن دیہاڑے اپنے غیر ملکی آقاؤں کی ایماء پر پاکستان میں انارکی پھیلا رہے ہیں اور ملت جعفریہ کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کروائے اور اعلیٰ سطحی عدالتی کمیشن قائم جائے،انہون نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ عاشور اور سانحہ اربعین کے اصل محرکات کو سامنے لایا جائے اور اصل مجرموں اور ان کے سرپرستوںکو قرار واقعی سزا دی جائے،ان کا کہنا تھا کہ تاحال کراچی میں بے گناہ شیعہ جوانوں کو اسیر کا ہوا ہے ہم حکومت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے۔ علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ کراچی شاہراہ فیصل عزاداروں پر بم دھماکہ اسلام اور ملک دشمن عناصر کی مذموم کاروائی اور حکومت سندھ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اگر حکومت سندھ سانحہ عاشورہ کے اصل مجرموں کو گرفتار کرتی اور اُن کو قرارواقی سزا دتی تو آج یہ سانحہ نا دیکھنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقت مصلحت پسندی کی وجہ سے کراچی میں مجرموں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزید میں فرقہ ورایت اور دہشت گردی میں ملوث سیکڑوں افراد گرفتار ہوئے لیکن کسی ایک کو بھی قانون کے مطابق سزا نہ مل سکی جس دہشت گردوں کے حوصلے بڑھ رہے ہیں اور وہ آزادانہ ملک دشمن کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں دوسری طرف کراچی میں شیعہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا اور ابھی بھی 30 سے زائد نوجوان ناحق پولیس کی زیر ہراست ہیں۔

 

اس موقع پر ناصر شیرازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ عاشور،سانحہ اربعین اور کربلا میں ہونے والے دھماکے اور دہشت گردی کی کاروائیاں امریکی اور صہیونی سازشوں کا حصہ ہیں کیونکہ امریکہ اور اسرائیل نہیں چاہتے کہ پاکستان میں استحکام ہو اسی لئے پاکستان میں اپنے زرخرید لوگوں کے ذریعے انارکی پھیلا رہیں تا کہ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کیا جائے،انہوں نے واضح کیا کہ دنیا جان لے کہ شہادت ہمارا ورثہ ہے اور ہم شہادتوںسے نہیں ڈرتے بلکہ ہمارے جذبات میں اضافہ ہو جاتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر دشمن یہ سمجھتا ہے کہ مملکت خداد پاکستان کو کمزور کر لے گا تو یہ اس کی بھول ہے ملت جعفریہ ملک خداد پاکستان کی بقا اور سلامتی کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کے لئے تیار ہے۔لیکن ساتھ ہی ساتھ ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تو احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا اور اسی سلسلہ مین ٢٣ فروری کوآئی ایس او جنوبی پنجاب میں اجتماع عام منعقد کرے گی۔اس موقع پر ریلی میں شریک سوگواران نے امریکہ اسرائی مردہ باد،دہشت گردی مردہ باد،شہادت سعادت،شیعہ سنی اتحاد،لبیک یا حسین علیہ السلام کے فلک شگاف نعرے لگائے ،بعد ازاں شرکائے ریلی نے امریکی اور اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button