پاکستان

بے گناہ شیعہ نو جوانوں کی گرفتاری کے خلاف جمعہ کو کراچی کی مرکزی شاہراہوں کو بلاک کیا جائے گا۔شیعہ علما

ulema

شیعہ علماء بشمول مولانا مرز یوسف حسین،مولانا شیخ صلاح الدین،مولانا عقیل موسیٰ اور مولانا حیدر عباس نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو متنبہ کیا کہ سانحہ عاشورا کے اصل مجرموں کو گرفتار کرنے کی بجائے بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی گرفتاری کا عمل بند کیا جائے اور بے گناہ شیعہ اسیروں کو فی الفور رہا کیا جائے ورنہ ملت جعفریہ کل بروز جمعہ کو کراچی کی مرکزی شاہراہوں پر احتجاجاً شاہراہیں بند کر دے گی اور کسی بھی قسم کے سنگین نتائج کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔ علماء کا کہنا تھا کہ ایک طرف

 تو سانحہ عاشورا کو پس پشت ڈالنے کی گھناؤنی سازش کی جا رہی ہے اور دوسری طرف پولیس شہر بھر میںشیعہ آبادیوں میں بشمول جعفرطیار،انچولی،عباس ٹاؤن،عوامی کالونی،پیپلز کالونی اور دیگر علاقوں میں گھروں میں گھس کر بے گناہ شیعہ نو جوانوں کو تفتیش کے بہانے سے گرفتار کر رہی ہے،علمائے کرام نے شدید الفاظ میں مذمت کی ۔واضح رہے کہ پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تفتیش کے لئے جوانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے لیکن دوسری جانب اسیروں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس دن دیہاڑے اور رات گئے گھروں میں گھس کرچادر اور چار دیواری کا تقدس بھی پامال کر رہی ہے جبکہ بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو ذد و کوب کا بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ شیعہ علماء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحہ عاشورا کے اصل مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور بے گناہ شیعہ اسیروں کو رہا کیا جائے انہوں نے واضح کیا کہ اگر حکومت نے شیعہ اسیروں کی رہائی کو عملی نہ بنایا تو ملت جعفریہ ملک گیر احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی اور پہلے مرحلے میں کل بروز جمعہ کو کراچی شہر کی مرکزی شاہراہوں کو بلاک کیا جائے گا اور دھرنا دیا جائے گا ،ان کاکہنا تھا کہ احتجاجی عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک شیعہ بے گناہوں کی رہائی عمل میں نہیں لائی جا تی،علماء نے حکومت سے سانحہ کی تحقیقات کو جلد از جلد منظر عام پر لانے کا بھی مطالبہ کیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button