مقبوضہ فلسطین

فائر بندی کے معاہدے کے بارے میں نیتن یاہو کے دعوے کی حقیقت

fair bandiغاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعوی کیا ہے کہ ان کی حکومت، فلسطین کے مزاحمتی گروہوں کے ساتھ فائر بندی کے طے پانے سمجھوتے پر عمل پیرا ہے۔ غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے یہ مضحکہ خیز دعوی، ایسی حالت میں کیا ہے کہ غزہ اور غرب اردن کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوجیوں کی جارحیت کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور فائر بندی کے طے پانے والے سمجھوتے کے بعد سے ابتک غاصب صیہونی حکومت کی خلاف ورزیوں اور صیہونی فوجیوں کی جارحانہ کاروائیوں میں درجنوں فلسطینی مسلمان شہید و زخمی ہوچکے ہیں جبکہ سینکڑوں دیگر کو اغوا کیا جاچکا ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ جہاد اسلامئی فلسطین کے القدس بریگیڈ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ اور غرب اردن کے مختلف علاقوں پر غاصب صیہونی حکومت کے حملوں، فلسطینیوں پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ، فلسطینیوں کی اراضی پر جاری غاصبانہ قبضے اور فلسطینیوں کی گرفتاریوں کے جاری عمل سے فائر بندی کا سمجھوتہ، عملی طور پر غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے پیروں تلے روندا جاچکا ہے۔ القدس بریگیڈ نے دھمکی بھی دی ہے صیہونی حکومت کی ہر قسم کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دیا جائیگا۔واضح رہے غزہ کے شمال میں غاصب صیہونی حکومت کے کل کے حملے میں ایک فلسطینی مسلمان شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button